Mazhar-ul-Quran - Al-Hijr : 14
وَ لَوْ فَتَحْنَا عَلَیْهِمْ بَابًا مِّنَ السَّمَآءِ فَظَلُّوْا فِیْهِ یَعْرُجُوْنَۙ
وَلَوْ : اور اگر فَتَحْنَا : ہم کھول دیں عَلَيْهِمْ : ان پر بَابًا : کوئی دروازہ مِّنَ : سے السَّمَآءِ : آسمان فَظَلُّوْا : وہ رہیں فِيْهِ : اس میں يَعْرُجُوْنَ : چڑھتے
اور اگر ہم ان کے لئے آسمان میں کوئی دروازہ کھول دیتے کہ دن کو اس میں چڑھتے
کفار کی گمراہی اس آیت میں اللہ تعالیٰ ان کفار ومشرکین کی انتہا درجے کی گمراہی کو بیان فرماتا ہے کہ یہ لوگ ہرگز ایمان نہ لائیں گے۔ معجزہ تو کیا چیز ہے اگر آسمان کا کوئی دروازہ بھی کھول دیا جائے اور اپنی آنکھوں سے یہ لوگ وہاں کے عجائبات کو آسمان پر چڑھ کر دیکھ لیں، جب بھی تو کفر سے باز نہ آئیں گے۔ بلکہ ان عجائبات کو دیکھ کر یہ کہیں گے کہ ہماری نظر بند کی گئی ہے۔ آنکھیں اپنی اصل حالت پر نہیں ہیں ہم پر جادو کردیا گیا ہے جو ایسے ایسے تماشے ہم کو نظر آرہے ہیں۔ جب ان کے کفر وسرکشی کی یہ حالت ہے تو کوئی قدرتی نشانی ان کے ایمان لانے کا کارآمد نہیں ہوسکتی۔
Top