Tafseer-e-Mazhari - Nooh : 6
فَلَمْ یَزِدْهُمْ دُعَآءِیْۤ اِلَّا فِرَارًا
فَلَمْ يَزِدْهُمْ : تو نہ زیادہ کیا ان کو دُعَآءِيْٓ : میری پکارنے اِلَّا فِرَارًا : مگر فرار میں
لیکن میرے بلانے سے وہ اور زیادہ گزیر کرتے رہے
فلم یزدھم دعاء ی الا فرارا . دعاء زیادت فراء کا سبب تھی ‘ اس لیے دعاء کو فراء میں اضافہ کرنے والا قرار دیا۔ یعنی میری دعوت نے ایمان وطاعت سے بھاگنے میں اور اضافہ کردیا (گویا زیادہ کرنے کی دعوت کی طرف نسبت مجازی ہے حقیقی فاعل تو خدا ہے مگر دعوت سبب ہے اور سبب کو فاعل قرار دینا مجازاً ہوتا ہے) جیسے آیت : فزادتھم ایمانا اور زادتھم رحبا میں اسناد مجازی ہے۔
Top