Tafseer-e-Mazhari - Nooh : 14
وَ قَدْ خَلَقَكُمْ اَطْوَارًا
وَقَدْ خَلَقَكُمْ : اور تحقیق اس نے پیدا کیا تم کو اَطْوَارًا : طرح طرح سے
حالانکہ اس نے تم کو طرح طرح (کی حالتوں) کا پیدا کیا ہے
وقد خلقکم اطوارا . یعنی متعدد بار تمہاری تخلیق ‘ مختلف حالات میں ہوئی (اور ہوگی) پہلے تم عنصری تخلیق میں تھے پھر مرکب غذائی کی تخلیق میں آئے ‘ پھر نطفہ ‘ پھر خون بستہ ‘ پھر لوتھڑا ‘ پھر ہڈیاں اور گوشت بنا پھر ایک جدید تخلیق کی یعنی روح پھونک کر انسان بنایا۔ فتبارک اللہ احسن الخالقین پھر تم کو موت آئے گی ‘ پھر اللہ تم کو قبر (عالم برزخ) میں لے جائے گا۔ پھر لوٹا کر دوبارہ زندہ کر دے گا ‘ پھر فرمانبردار کو ثواب دے کر اس کی عزت افزائی کرے گا اور نافرمان کو سزا دے گا۔ یہ اللہ کی وہ تخلیقی نشانیاں تھیں جو ہر شخص کی شخصیت سے تعلق رکھتی ہیں ‘ اس کے بعد آفاقی نشانیاں بیان کیں اور فرمایا :
Top