Home
Quran
Recite by Surah
Recite by Ruku
Translation
Maududi - Urdu
Jalandhary - Urdu
Junagarhi - Urdu
Taqi Usmani - Urdu
Saheeh Int - English
Maududi - English
Tafseer
Tafseer Ibn-e-Kaseer
Tafheem-ul-Quran
Maarif-ul-Quran
Tafseer-e-Usmani
Aasan Quran
Ahsan-ul-Bayan
Tibyan-ul-Quran
Tafseer-Ibne-Abbas
Tadabbur-e-Quran
Show All Tafaseer
Word by Word
Nazar Ahmed - Surah
Nazar Ahmed - Ayah
Farhat Hashmi - Surah
Farhat Hashmi - Ayah
Word by Word English
Hadith
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Sunan Abu Dawood
Sunan An-Nasai
Sunan At-Tirmadhi
Sunan Ibne-Majah
Mishkaat Shareef
Mauwatta Imam Malik
Musnad Imam Ahmad
Maarif-ul-Hadith
Riyad us Saaliheen
Android Apps
IslamOne
QuranOne
Tafseer Ibne-Kaseer
Maariful Quran
Tafheem-ul-Quran
Quran Urdu Translations
Quran Word by Word
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Mishkaat Shareef
More Apps...
More
Seerat-un-Nabi ﷺ
Fiqhi Masail
Masnoon Azkaar
Change Font Size
About Us
View Ayah In
Navigate
Surah
1 Al-Faatiha
2 Al-Baqara
3 Aal-i-Imraan
4 An-Nisaa
5 Al-Maaida
6 Al-An'aam
7 Al-A'raaf
8 Al-Anfaal
9 At-Tawba
10 Yunus
11 Hud
12 Yusuf
13 Ar-Ra'd
14 Ibrahim
15 Al-Hijr
16 An-Nahl
17 Al-Israa
18 Al-Kahf
19 Maryam
20 Taa-Haa
21 Al-Anbiyaa
22 Al-Hajj
23 Al-Muminoon
24 An-Noor
25 Al-Furqaan
26 Ash-Shu'araa
27 An-Naml
28 Al-Qasas
29 Al-Ankaboot
30 Ar-Room
31 Luqman
32 As-Sajda
33 Al-Ahzaab
34 Saba
35 Faatir
36 Yaseen
37 As-Saaffaat
38 Saad
39 Az-Zumar
40 Al-Ghaafir
41 Fussilat
42 Ash-Shura
43 Az-Zukhruf
44 Ad-Dukhaan
45 Al-Jaathiya
46 Al-Ahqaf
47 Muhammad
48 Al-Fath
49 Al-Hujuraat
50 Qaaf
51 Adh-Dhaariyat
52 At-Tur
53 An-Najm
54 Al-Qamar
55 Ar-Rahmaan
56 Al-Waaqia
57 Al-Hadid
58 Al-Mujaadila
59 Al-Hashr
60 Al-Mumtahana
61 As-Saff
62 Al-Jumu'a
63 Al-Munaafiqoon
64 At-Taghaabun
65 At-Talaaq
66 At-Tahrim
67 Al-Mulk
68 Al-Qalam
69 Al-Haaqqa
70 Al-Ma'aarij
71 Nooh
72 Al-Jinn
73 Al-Muzzammil
74 Al-Muddaththir
75 Al-Qiyaama
76 Al-Insaan
77 Al-Mursalaat
78 An-Naba
79 An-Naazi'aat
80 Abasa
81 At-Takwir
82 Al-Infitaar
83 Al-Mutaffifin
84 Al-Inshiqaaq
85 Al-Burooj
86 At-Taariq
87 Al-A'laa
88 Al-Ghaashiya
89 Al-Fajr
90 Al-Balad
91 Ash-Shams
92 Al-Lail
93 Ad-Dhuhaa
94 Ash-Sharh
95 At-Tin
96 Al-Alaq
97 Al-Qadr
98 Al-Bayyina
99 Az-Zalzala
100 Al-Aadiyaat
101 Al-Qaari'a
102 At-Takaathur
103 Al-Asr
104 Al-Humaza
105 Al-Fil
106 Quraish
107 Al-Maa'un
108 Al-Kawthar
109 Al-Kaafiroon
110 An-Nasr
111 Al-Masad
112 Al-Ikhlaas
113 Al-Falaq
114 An-Naas
Ayah
1
2
3
4
5
6
7
8
9
10
11
12
13
14
15
16
17
18
19
20
21
22
23
24
25
26
27
28
29
30
31
32
33
34
35
36
37
38
39
40
41
42
43
44
45
46
47
48
49
50
51
52
53
54
55
56
57
58
59
60
61
62
63
64
65
66
67
68
69
70
71
72
73
74
75
76
77
78
79
80
81
82
83
84
85
86
87
88
89
90
91
92
93
94
95
96
97
98
99
100
101
102
103
104
105
106
107
108
109
110
111
112
113
114
115
116
117
118
119
120
121
122
123
124
125
126
127
128
129
130
131
132
133
134
135
136
137
138
139
140
141
142
143
144
145
146
147
148
149
150
151
152
153
154
155
156
157
158
159
160
161
162
163
164
165
Get Android App
Tafaseer Collection
تفسیر ابنِ کثیر
اردو ترجمہ: مولانا محمد جوناگڑہی
تفہیم القرآن
سید ابو الاعلیٰ مودودی
معارف القرآن
مفتی محمد شفیع
تدبرِ قرآن
مولانا امین احسن اصلاحی
احسن البیان
مولانا صلاح الدین یوسف
آسان قرآن
مفتی محمد تقی عثمانی
فی ظلال القرآن
سید قطب
تفسیرِ عثمانی
مولانا شبیر احمد عثمانی
تفسیر بیان القرآن
ڈاکٹر اسرار احمد
تیسیر القرآن
مولانا عبد الرحمٰن کیلانی
تفسیرِ ماجدی
مولانا عبد الماجد دریابادی
تفسیرِ جلالین
امام جلال الدین السیوطی
تفسیرِ مظہری
قاضی ثنا اللہ پانی پتی
تفسیر ابن عباس
اردو ترجمہ: حافظ محمد سعید احمد عاطف
تفسیر القرآن الکریم
مولانا عبد السلام بھٹوی
تفسیر تبیان القرآن
مولانا غلام رسول سعیدی
تفسیر القرطبی
ابو عبدالله القرطبي
تفسیر درِ منثور
امام جلال الدین السیوطی
تفسیر مطالعہ قرآن
پروفیسر حافظ احمد یار
تفسیر انوار البیان
مولانا عاشق الٰہی مدنی
معارف القرآن
مولانا محمد ادریس کاندھلوی
جواھر القرآن
مولانا غلام اللہ خان
معالم العرفان
مولانا عبدالحمید سواتی
مفردات القرآن
اردو ترجمہ: مولانا عبدہ فیروزپوری
تفسیرِ حقانی
مولانا محمد عبدالحق حقانی
روح القرآن
ڈاکٹر محمد اسلم صدیقی
فہم القرآن
میاں محمد جمیل
مدارک التنزیل
اردو ترجمہ: فتح محمد جالندھری
تفسیرِ بغوی
حسین بن مسعود البغوی
احسن التفاسیر
حافظ محمد سید احمد حسن
تفسیرِ سعدی
عبدالرحمٰن ابن ناصر السعدی
احکام القرآن
امام ابوبکر الجصاص
تفسیرِ مدنی
مولانا اسحاق مدنی
مفہوم القرآن
محترمہ رفعت اعجاز
اسرار التنزیل
مولانا محمد اکرم اعوان
اشرف الحواشی
شیخ محمد عبدالفلاح
انوار البیان
محمد علی پی سی ایس
بصیرتِ قرآن
مولانا محمد آصف قاسمی
مظہر القرآن
شاہ محمد مظہر اللہ دہلوی
تفسیر الکتاب
ڈاکٹر محمد عثمان
سراج البیان
علامہ محمد حنیف ندوی
کشف الرحمٰن
مولانا احمد سعید دہلوی
بیان القرآن
مولانا اشرف علی تھانوی
عروۃ الوثقٰی
علامہ عبدالکریم اسری
معارف القرآن انگلش
مفتی محمد شفیع
تفہیم القرآن انگلش
سید ابو الاعلیٰ مودودی
Tafseer-e-Mazhari - Al-An'aam : 141
وَ هُوَ الَّذِیْۤ اَنْشَاَ جَنّٰتٍ مَّعْرُوْشٰتٍ وَّ غَیْرَ مَعْرُوْشٰتٍ وَّ النَّخْلَ وَ الزَّرْعَ مُخْتَلِفًا اُكُلُهٗ وَ الزَّیْتُوْنَ وَ الرُّمَّانَ مُتَشَابِهًا وَّ غَیْرَ مُتَشَابِهٍ١ؕ كُلُوْا مِنْ ثَمَرِهٖۤ اِذَاۤ اَثْمَرَ وَ اٰتُوْا حَقَّهٗ یَوْمَ حَصَادِهٖ١ۖ٘ وَ لَا تُسْرِفُوْا١ؕ اِنَّهٗ لَا یُحِبُّ الْمُسْرِفِیْنَۙ
وَهُوَ
: اور وہ
الَّذِيْٓ
: جس نے
اَنْشَاَ
: پیدا کیے
جَنّٰتٍ
: باغات
مَّعْرُوْشٰتٍ
: چڑھائے ہوئے
وَّ
: اور
غَيْرَ مَعْرُوْشٰتٍ
: نہ چڑھائے ہوئے
وَّالنَّخْلَ
: اور کھجور
وَالزَّرْعَ
: اور کھیتی
مُخْتَلِفًا
: مختلف
اُكُلُهٗ
: اس کے پھل
وَالزَّيْتُوْنَ
: اور زیتون
وَالرُّمَّانَ
: اور انار
مُتَشَابِهًا
: مشابہ (ملتے جلتے)
وَّغَيْرَ مُتَشَابِهٍ
: اور غیر مشابہ (جدا جدا)
كُلُوْا
: کھاؤ
مِنْ
: سے
ثَمَرِهٖٓ
: اس کے پھل
اِذَآ
: جب
اَثْمَرَ
: وہ پھل لائے
وَاٰتُوْا
: اور ادا کرو
حَقَّهٗ
: اس کا حق
يَوْمَ حَصَادِهٖ
: اس کے کاٹنے کے دن
وَلَا تُسْرِفُوْا
: اور بیجا خرچ نہ کرو
اِنَّهٗ
: بیشک وہ
لَا يُحِبُّ
: پسند نہیں کرتا
الْمُسْرِفِيْنَ
: بیجا خرچ کرنے والے
اور خدا ہی تو ہے جس نے باغ پیدا کئے چھتریوں پر چڑھائے ہوئے بھی اور جو چھتریوں پر نہیں چڑھائے ہوئے وہ بھی اور کھجور اور کھیتی جن کے طرح طرح کے پھل ہوتے ہیں اور زیتون اور انار جو (بعض باتوں میں) ایک دوسرے سے ملتے ہیں جب یہ چیزیں پھلیں تو ان کے پھل کھاؤ اور جس دن (پھل توڑو اور کھیتی) کاٹو تو خدا کا حق بھی اس میں سے ادا کرو اور بےجا نہ اڑاؤ کہ خدا بیجا اڑانے والوں کو دوست نہیں رکھتا
وہو الذی انشا جنت معروشت وغیر معروشت . اور وہی ہے جس نے باغات پیدا کئے جن کے کچھ پیڑوں کو ٹٹیوں پر چڑھایا جاتا ہے اور کچھ پیڑوں کو ٹٹیوں پر نہیں چڑھایا جاتا۔ حضرت ابن عباس ؓ نے اس کی تشریح میں فرمایا معروشت : زمین پر پھیلنے والی بیلیں جن کو ٹٹیوں پر پھیلایا جاتا ہے جیسے کدو اور انگور اور خربوزہ کی بیلیں۔ اور غیر معروشات وہ پودے اور درخت جن کا تنہ اور ڈنڈی ہوتی ہے جس پر وہ کھڑے ہوتے ہیں جیسے کھجور کا درخت اور (جو گیہوں وغیرہ کی) کھیتی۔ ضحاک نے کہا معروشات : اور غیر معروشات دونوں سے مراد انگور کی بیلیں ہیں اول سے مراد وہ بیلیں ہیں جن کو لوگ بوتے اور ٹٹیوں پر پھیلاتے ہیں اور دوسرے سے مراد وہ بیلیں ہیں جو خود رو جنگلوں اور پہاڑوں میں ہوتی ہیں کوئی ان کے لئے ٹٹیاں نہیں باندھتا۔ والنخل والزرع مختلف اکلہ . اور کھجور کے درخت اور کھیتی جس کے پھل مختلف ہیں۔ اکل : پھل یعنی جس کے پھل رنگ بو اور مزہ میں جدا جدا ہیں۔ اکلہ : کی ضمیر الزرع : کی طرف راجع ہے یا النخل : کی طرف راجع ہے اور زرع نخل : کے حکم میں داخل ہے کیونکہ زرع : کا عطف نخل پر ہے یا دونوں کی طرف راجع ہے اس وقت اکلہ : کا معنی ہوگا اکل کل واحد منہما۔ مختلفا : حال مقدرہ ہے کیونکہ پیدا کرنے کے وقت تو پھل نہیں ہوتا (اور حال ذوالحال کا زمانہ ایک ہونا چاہئے) والزیتون والرمان متشابہا وغیر متشابہ . اور زیتون اور انار (کچھ) آپس میں ہم شکل اور (کچھ) الگ الگ شکلوں والے۔ کلوا من ثمرہ اذا اثمر . ان سب کی پیداوار کھاؤ جب نکل آئے۔ یعنی ان میں سے ہر ایک کا پھل نمودار ہوتے ہی کھا سکتے ہو پکنے کی ضرورت نہیں۔ اذا اثمر : کی قید کا فائدہ یہ بھی ہوسکتا ہے کہ اس سے مالک کے لئے۔ ادائے حق شرعی سے پہلے خود کھانے کی اجازت مستفاد ہو رہی ہے۔ واتوا حقہ یوم حصادہ . اور اس میں جو حق (شرع سے) واجب ہے۔ کاٹنے (یا توڑنے) کے دن مسکینوں کو دیا کرو۔ حصاد : اور حصاد : بالفتح اور بالکسر دونوں ہم معنی ہیں جیسے صرام : اور صرام جزار جزار : حق سے کیا مراد ہے۔ اس کے متعلق علماء کے اقوال مختلف ہیں۔ حضرت ابن عباس ؓ ‘ طاؤس ‘ حسن ‘ جابر بن زید اور سعید بن مسیب کے نزدیک اس سے مراد فرض زکوٰۃ ہے یعنی عشر ( 10/1) یا نصف عشر (20/1) کیونکہ امر وجوب کے لئے ہے اور حق کا استعمال عام طور پر واجب ہی کے لئے ہوتا ہے پھر اجماع علماء بھی ہے کہ مال میں سوائے زکوٰۃ کے اور کوئی چیز واجب نہیں۔ صحیحین میں حضرت طلحہ بن عبداللہ کی روایت سے آیا ہے کہ ایک آدمی رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوا اور اسلام کے متعلق دریافت کرنے لگا۔ حضور نے پانچ نمازوں کا ماہ رمضان کے روزوں کا اور زکوٰۃ کا ذکر فرمایا اس شخص نے عرض کیا کیا مجھ پر اس کے علاوہ بھی کچھ (لازم) ہوگا فرمایا نہیں۔ ہاں اگر تو اپنی خوشی سے (کچھ اور کار خیر اور نفل عبادت وغیرہ) کرے تو خیر۔ اس قول کے بموجب یہ آیت مدنی قرار پائے گی اس صورت پر آیت میں امام ابوحنیفہ (رح) کے قول کی دلیل بھی مل جائے گی کہ انار جیسے پھلوں میں (بھی) زکوٰۃ واجب ہے۔ امام مالک اور امام شافعی کا قول اس کے خلاف ہے ان دونوں اماموں کے نزدیک زکوٰۃ کا وجوب صرف انہی چیزوں میں ہے جو روزی کے طور پر استعمال کی جاتی ہیں۔ سورة بقرہ کی آیت انفقوا من طیبت ما کسبتم ومما اخرجنا لکم من الارض : کی تفسیر کے ذیل میں کھیتی کی زکوٰۃ کے مسائل کی تفصیل گزر چکی ہے۔ امام زین العابدین ‘ عطا ‘ مجاہد اور حماد کا قول ہے کہ آیت میں جس حق کا ذکر ہے اس سے مراد زکوٰۃ کے علاوہ حق ہے جس کو ادا کرنے کا حکم دیا گیا ہے کیونکہ آیت مکی ہے اور زکوٰۃ کی فرضیت مدینہ میں ہوئی۔ ابراہیم نے کہا حق سے مراد ہے ایک گٹھا۔ ربیع نے کہا سبلا (گری پڑی بالیں) مراد ہے۔ نحاس نے کہا ناسخ میں اور ابن مردویہ نے حضرت ابو سعید خدری کی روایت سے بیان کیا ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے اس آیت کے ذیل میں فرمایا (حق سے مراد) گری پڑی بالیں ہیں مجاہد نے کہا کھجوریں کاٹنے کے وقت لوگ ایک گچھا لٹکا دیا کرتے تھے ادھر سے جو گزرتا تھا کھالیا کرتا تھا۔ یزید بن اصم کا بیان ہے کہ اہل مدینہ جب کھجوریں کاٹتے تھے تو ان کا ایک خوشہ لا کر مسجد کے ایک گوشہ میں لٹکا دیا کرتے تھے اور مسکین آکر لاٹھی مار کر اس میں سے کھجوریں گرا کرلے لیتا تھا۔ اس قول کی تائید حضرت فاطمہ ؓ بنت قیس کی روایت سے ہوتی ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا مال میں زکوٰۃ کے علاوہ بھی (فقراء کا کچھ) حق ہے پھر آپ ﷺ نے یہ آیت تلاوت فرمائی لیس البر ان تولوا وجوہکم قبل المشرق والمغرب : رواہ الترمذی وابن ماجۃ والدارمی اس آیت کی تفسیر سورة بقرہ میں گزرچکی ہے اور حق سے مراد عام ہے وجوبی ہو یا استحبابی۔ سعید بن جبیر نے فرمایا ابتداء اسلام میں یہ حق تھا جس کو ادا کرنے کا حکم دیا جاتا تھا پھر جب عشر واجب کردیا گیا تو یہ حکم منسوخ کردیا گیا۔ مقسم نے حضرت ابن عباس ؓ کا قول نقل کیا ہے کہ قرآن میں جس نفقہ ( اللہ کی راہ میں خرچ کرنے) کا بھی حکم دیا گیا ہے زکوٰۃ نے اس (کے وجوب) کو منسوخ کردیا۔ ولا تسرفوا انہ لا یحب المسرفین . اور اسراف نہ کرو اللہ اسراف کرنے والوں کو پسند نہیں فرماتا۔ اسراف میانہ روی کی ضد ہے کذا فی القاموس۔ صحاح میں ہے ہر کام میں حد سے آگے بڑھنے کو اسراف کہتے ہیں۔ بعض علماء کا قول ہے کہ اس جگہ اسراف سے مراد ہے کل مال دے دینا۔ بیضاوی نے کہا یہ آیت ویسی ہی جیسی آیت ولا تبسطہا کل البسط : (ہاتھ کو بالکل نہ کھول دو ) ہے۔ بروایت کلبی حضرت ابن عباس ؓ کا بیان ہے کہ حضرت ثابت بن قیس بن شماس نے پانچ سو درختوں کی کھجوریں توڑ کر ایک دن (غریبوں کو) کو تقسیم کردیں اور گھر والوں کے لئے کچھ نہ چھوڑا اس پر آیت مذکورہ نازل ہوئی کذا اخرج ابن جریر عن ابن جریج۔ بغوی نے سدی کا قول نقل کیا ہے کہ لا تسرفوا : سے مراد یہ ہے کہ اپنا تمام مال نہ دے دو ورنہ فقیر ہو کر بیٹھ رہو گے۔ میں کہتا ہوں سارا مال دینا اس وقت ممنوع اور اسراف قرار پائے گا جب اپنے متعلقین اور بال بچوں کی حق تلفی کی ہو اور حق داروں کے حقوق نہ دیئے ہوں مستحقین کے حقوق ادا کرنے کے بعد اگر بقیہ سارا مال اللہ کی راہ میں دے دے تو یہ اسراف نہیں بلکہ افضل ہے کذا قال الزجاج۔ رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا اگر میرے پاس (کوہ) احد کے برابر سونا ہو تو مجھے اس سے خوشی ہوگی کہ تین رات بھی اس میں سے میرے پاس سوائے اتنی مقدار کے جس کو میں قرض کی ادائیگی کے لئے روک لوں اور کچھ باقی نہ رہے۔ رواہ البخاری۔ ایک بار حضرت ابوذر ؓ نے حضرت عثمان ؓ سے داخلہ کی اجازت چاہی حضرت عثمان ؓ نے اجازت دے دی حضرت ابوذر ؓ لاٹھی ہاتھ میں لئے اندر پہنچ گئے۔ حضرت عثمان ؓ نے فرمایا عبدالرحمن ؓ بن عوف نے اپنے بعد کچھ مال ترکہ میں چھوڑا ہے کعب بتاؤ اس کے متعلق تمہاری کیا رائے ہے حضرت کعب ؓ نے کہا اگر اس میں اللہ کا حق پہنچتا ہے تو کوئی ہرج نہیں۔ یہ سنتے ہی ابوذر ؓ نے لاٹھی اٹھا کر کعب ؓ کے ماری اور بولے میں نے رسول اللہ ﷺ سے سنا تھا آپ فرما رہے تھے اگر میرے پاس اس پہاڑ کے برابر سونا ہو اور میں اللہ کی راہ میں اس کو خرچ کر دوں اور اللہ قبول فرما لے تو مجھے پسند نہیں کہ اس میں سے چھ اوقیہ بھی اپنے بعد چھوڑ کر جاؤں عثمان ؓ میں تم کو اللہ کی قسم دے کر پوچھتا ہوں کیا تم نے بھی رسول اللہ ﷺ سے یہ حدیث سنی ہے۔ حضرت ابوذر ؓ نے یہ سوال تین بار کیا۔ حضرت عثمان ؓ نے فرمایا۔ ہاں۔ رواہ احمد۔ حضرت ابوہریرہ ؓ کی روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ حضرت بلال ؓ کے پاس تشریف لے گئے بلال کے پاس اس وقت چھواروں کا ڈھیر لگا ہوا تھا حضور ﷺ نے پوچھا بلال ؓ یہ کیا ہے۔ بلال نے عرض کیا میں نے کل کے لئے رکھ چھوڑا ہے فرمایا کیا تم کو ڈر نہیں لگتا کہ اس (ذخیرہ) کی بھاپ (گھٹن) دوزخ کے اندر کل تم کو محسوس ہوگی۔ بلال ؓ خرچ کر اور عرش والے کی طرف سے کمی کرنے کا اندیشہ نہ کر۔ بیہقی فی شعب الایمان۔ حضرت ابوہریرہ ؓ نے عرض کیا یا رسول اللہ ﷺ کون سا صدقہ (خیرا) سب سے اعلیٰ ہے فرمایا تنگدست کی محنت کی کمائی سے بقدر طاقت (خیرات کرنی سب سے) افضل ہے اور دینا شروع اپنے عیال سے کرو۔ رواہ ابو داؤد۔ سعید بن مسیب کے نزدیک لا تسرفوا : کا مطلب ہے صدقہ کو نہ روکو یعنی روکنے اور نہ دینے میں اتنی حد سے نہ بڑھو کہ واجب صدقہ کو بھی روکنے لگو۔ مقاتل نے کہا لا تسرفوا : سے یہ مراد ہے کہ کھیتی اور چوپایوں میں بتوں کو شریک نہ بناؤ۔ زہری نے کہا اسراف نہ کرنے کا یہ مطلب ہے کہ گناہ کے کام میں خرچ نہ کرو۔ مجاہد نے کہا اسراف سے مراد ہے اللہ کے حق میں کوتاہی کرنا اگر کوہ ابوقیس کے برابر کسی کے پاس سونا ہو اور وہ اللہ کی اطاعت میں سب خرچ کر دے تو مسرف نہ ہوگا لیکن اللہ کی نافرمانی میں ایک درہم یا ایک سیر بھی صرف کیا تو مسرف ہوجائے گا۔ ایاس بن معاویہ نے کہا اللہ کے حکم کی حد سے ہٹنا سرف اور اسراف ہے۔ ابن وہب نے ابو زید کا قول نقل کیا ہے کہ لا تسرفوا : کے مخاطب حکام ہیں اللہ نے حاکموں کو حکم دیا ہے کہ اپنے حق سے زائد نہ لینا اس قول پر آیت کا مطلب وہی ہوگا جو حدیث ایاکم و کرائم اموال الناس۔ : کا ہے۔ (لوگوں کا سب سے بڑھیا مال زکوٰۃ میں وصول کرنے سے اجتناب کرو)
Top