Tafseer-e-Mazhari - Al-Waaqia : 66
اِنَّا لَمُغْرَمُوْنَۙ
اِنَّا : بیشک ہم لَمُغْرَمُوْنَ : البتہ تاوان ڈالے گئے ہیں
(کہ ہائے) ہم تو مفت تاوان میں پھنس گئے
اب ہم پر تاوان ہی پڑ گیا اِنَّا لَمُغْرُمُوْنَ : یعنی کہتے ہیں کہ ہم برباد ہوگئے ‘ ہم نے جو کچھ خرچ کیا تھا وہ تباہ ہوگیا۔ مغرم اس شخص کو کہتے ہیں جس کا مال بیکار چلا جائے۔ یہ مطلب ضحاک اور ابن کیسان نے بیان کیا۔ بغوی نے لکھا ہے کہ حضرت ابن عباس ؓ اور قتادہ نے فرمایا : ہم عذاب میں ماخوذ ہوگئے۔ ہم پر عذاب آگیا۔ غرام کا معنی ہے عذاب۔
Top