Maarif-ul-Quran - Al-Furqaan : 52
اِ۟لَّذِیْنَ یَبْخَلُوْنَ وَ یَاْمُرُوْنَ النَّاسَ بِالْبُخْلِ وَ یَكْتُمُوْنَ مَاۤ اٰتٰىهُمُ اللّٰهُ مِنْ فَضْلِهٖ١ؕ وَ اَعْتَدْنَا لِلْكٰفِرِیْنَ عَذَابًا مُّهِیْنًاۚ
الَّذِيْنَ : جو لوگ يَبْخَلُوْنَ : بخل کرتے ہیں وَيَاْمُرُوْنَ : اور حکم کرتے (سکھاتے) ہیں النَّاسَ : لوگ (جمع) بِالْبُخْلِ : بخل وَيَكْتُمُوْنَ : اور چھپاتے ہیں مَآ : جو اٰتٰىھُمُ : انہیں دیا اللّٰهُ : اللہ مِنْ : سے فَضْلِهٖ : اپنا فضل وَاَعْتَدْنَا : اور ہم نے تیار کر رکھا ہے لِلْكٰفِرِيْنَ : کافروں کے لیے عَذَابًا : عذاب مُّهِيْنًا : ذلت والا
سو تو کہنا مت مان منکروں کا اور مقابلہ کر ان کا اس کے ساتھ بڑے زور سے
جہاد بالقرآن یعنی قرآن کی دعوت کو پھیلانا جہاد کبیر ہے
وَجَاهِدْهُمْ بِهٖ جِهَادًا كَبِيْرًا، یہ آیت مکی ہے جبکہ احکام کفار سے قتال و جنگ کے نازل نہیں ہوئے تھے اسی لئے یہاں جہاد کو بہ کے ساتھ مقید کیا گیا، بہ کی ضمیر تو قرآن کی طرف راجع ہے معنی آیت کے یہ ہیں کہ قرآن کے ذریعہ مخالفین اسلام سے جہاد کرو بڑا جہاد، قرآن کے ذریعہ اس جہاد کا حاصل اس کے احکام کی تبلیغ اور خلق خدا کو اس کی طرف توجہ دینے کی ہر کوشش ہے خواہ زبان سے ہو یا قلم سے دوسرے طریقوں سے اس سب کو یہاں جہاد کبیر فرمایا ہے۔
Top