Tafseer-e-Mazhari - An-Nisaa : 121
اُولٰٓئِكَ مَاْوٰىهُمْ جَهَنَّمُ١٘ وَ لَا یَجِدُوْنَ عَنْهَا مَحِیْصًا
اُولٰٓئِكَ : یہی لوگ مَاْوٰىھُمْ : جن کا ٹھکانا جَهَنَّمُ : جہنم وَلَا يَجِدُوْنَ : اور وہ نہ پائیں گے عَنْھَا : اس سے مَحِيْصًا : بھاگنے کی جگہ
ایسے لوگوں کا ٹھکانا جہنم ہے۔ اور وہ وہاں سے مخلصی نہیں پاسکیں گے
اولئک ماوہم جہنم ولا یجدون عنہا محیصا یہی ہیں وہ جن کا ٹھکانا جہنم ہے اور یہ اس سے چھٹکارا یا یا مفر نہیں پائیں گے۔ محیص (مصدر) بھاگنا (ظرف مکان) بھاگنے کی جگہ۔ قاموس میں ہے۔ حاص عنہ۔ یحیص حیصا وحیصۃ ومحیصاً (یعنی حاض باب ضرب سے آتا ہے اور اس کا مصدر حیصٌ حیصۃٌاور محیصٌہے اور اگر اس کے بعد عنآئے تو اعراض کرنے اور مڑ جانے کے معنی ہوتے ہیں لیکن اگر عننہ آئے اور بغیر کسی صلہ کے استعمال کیا جائے تو اس کا معنی ہوتا ہے سینا جیسے جاض غیتیہ اس کی دونوں آنکھوں کو سی دیا یعنی نیند نے اس کی آنکھیں بند کردیں۔ مترجم) عنہا کا تعلق محیصا سے نہیں ہے کیونکہ محیصمصدر ہو یا ظرف دونوں صورتوں میں اس کا معمول مقدم نہیں ہوسکتا۔
Top