Home
Quran
Recite by Surah
Recite by Ruku
Translation
Maududi - Urdu
Jalandhary - Urdu
Junagarhi - Urdu
Taqi Usmani - Urdu
Saheeh Int - English
Maududi - English
Tafseer
Tafseer Ibn-e-Kaseer
Tafheem-ul-Quran
Maarif-ul-Quran
Tafseer-e-Usmani
Aasan Quran
Ahsan-ul-Bayan
Tibyan-ul-Quran
Tafseer-Ibne-Abbas
Tadabbur-e-Quran
Show All Tafaseer
Word by Word
Nazar Ahmed - Surah
Nazar Ahmed - Ayah
Farhat Hashmi - Surah
Farhat Hashmi - Ayah
Word by Word English
Hadith
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Sunan Abu Dawood
Sunan An-Nasai
Sunan At-Tirmadhi
Sunan Ibne-Majah
Mishkaat Shareef
Mauwatta Imam Malik
Musnad Imam Ahmad
Maarif-ul-Hadith
Riyad us Saaliheen
Android Apps
IslamOne
QuranOne
Tafseer Ibne-Kaseer
Maariful Quran
Tafheem-ul-Quran
Quran Urdu Translations
Quran Word by Word
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Mishkaat Shareef
More Apps...
More
Seerat-un-Nabi ﷺ
Fiqhi Masail
Masnoon Azkaar
Change Font Size
About Us
View Ayah In
Navigate
Surah
1 Al-Faatiha
2 Al-Baqara
3 Aal-i-Imraan
4 An-Nisaa
5 Al-Maaida
6 Al-An'aam
7 Al-A'raaf
8 Al-Anfaal
9 At-Tawba
10 Yunus
11 Hud
12 Yusuf
13 Ar-Ra'd
14 Ibrahim
15 Al-Hijr
16 An-Nahl
17 Al-Israa
18 Al-Kahf
19 Maryam
20 Taa-Haa
21 Al-Anbiyaa
22 Al-Hajj
23 Al-Muminoon
24 An-Noor
25 Al-Furqaan
26 Ash-Shu'araa
27 An-Naml
28 Al-Qasas
29 Al-Ankaboot
30 Ar-Room
31 Luqman
32 As-Sajda
33 Al-Ahzaab
34 Saba
35 Faatir
36 Yaseen
37 As-Saaffaat
38 Saad
39 Az-Zumar
40 Al-Ghaafir
41 Fussilat
42 Ash-Shura
43 Az-Zukhruf
44 Ad-Dukhaan
45 Al-Jaathiya
46 Al-Ahqaf
47 Muhammad
48 Al-Fath
49 Al-Hujuraat
50 Qaaf
51 Adh-Dhaariyat
52 At-Tur
53 An-Najm
54 Al-Qamar
55 Ar-Rahmaan
56 Al-Waaqia
57 Al-Hadid
58 Al-Mujaadila
59 Al-Hashr
60 Al-Mumtahana
61 As-Saff
62 Al-Jumu'a
63 Al-Munaafiqoon
64 At-Taghaabun
65 At-Talaaq
66 At-Tahrim
67 Al-Mulk
68 Al-Qalam
69 Al-Haaqqa
70 Al-Ma'aarij
71 Nooh
72 Al-Jinn
73 Al-Muzzammil
74 Al-Muddaththir
75 Al-Qiyaama
76 Al-Insaan
77 Al-Mursalaat
78 An-Naba
79 An-Naazi'aat
80 Abasa
81 At-Takwir
82 Al-Infitaar
83 Al-Mutaffifin
84 Al-Inshiqaaq
85 Al-Burooj
86 At-Taariq
87 Al-A'laa
88 Al-Ghaashiya
89 Al-Fajr
90 Al-Balad
91 Ash-Shams
92 Al-Lail
93 Ad-Dhuhaa
94 Ash-Sharh
95 At-Tin
96 Al-Alaq
97 Al-Qadr
98 Al-Bayyina
99 Az-Zalzala
100 Al-Aadiyaat
101 Al-Qaari'a
102 At-Takaathur
103 Al-Asr
104 Al-Humaza
105 Al-Fil
106 Quraish
107 Al-Maa'un
108 Al-Kawthar
109 Al-Kaafiroon
110 An-Nasr
111 Al-Masad
112 Al-Ikhlaas
113 Al-Falaq
114 An-Naas
Ayah
1
2
3
4
5
6
7
8
9
10
11
12
13
14
15
16
17
18
19
20
21
22
23
24
25
26
27
28
29
30
31
32
33
34
35
36
37
38
39
40
41
42
43
44
45
46
47
48
49
50
51
52
53
54
55
56
57
58
59
60
61
62
63
64
65
66
67
68
69
70
71
72
73
74
75
76
77
78
79
80
81
82
83
84
85
86
87
88
89
90
91
92
93
94
95
96
97
98
99
100
101
102
103
104
105
106
107
108
109
110
111
112
113
114
115
116
117
118
119
120
121
122
123
124
125
126
127
128
129
130
131
132
133
134
135
136
137
138
139
140
141
142
143
144
145
146
147
148
149
150
151
152
153
154
155
156
157
158
159
160
161
162
163
164
165
166
167
168
169
170
171
172
173
174
175
176
177
178
179
180
181
182
183
184
185
186
187
188
189
190
191
192
193
194
195
196
197
198
199
200
201
202
203
204
205
206
207
208
209
210
211
212
213
214
215
216
217
218
219
220
221
222
223
224
225
226
227
228
229
230
231
232
233
234
235
236
237
238
239
240
241
242
243
244
245
246
247
248
249
250
251
252
253
254
255
256
257
258
259
260
261
262
263
264
265
266
267
268
269
270
271
272
273
274
275
276
277
278
279
280
281
282
283
284
285
286
Get Android App
Tafaseer Collection
تفسیر ابنِ کثیر
اردو ترجمہ: مولانا محمد جوناگڑہی
تفہیم القرآن
سید ابو الاعلیٰ مودودی
معارف القرآن
مفتی محمد شفیع
تدبرِ قرآن
مولانا امین احسن اصلاحی
احسن البیان
مولانا صلاح الدین یوسف
آسان قرآن
مفتی محمد تقی عثمانی
فی ظلال القرآن
سید قطب
تفسیرِ عثمانی
مولانا شبیر احمد عثمانی
تفسیر بیان القرآن
ڈاکٹر اسرار احمد
تیسیر القرآن
مولانا عبد الرحمٰن کیلانی
تفسیرِ ماجدی
مولانا عبد الماجد دریابادی
تفسیرِ جلالین
امام جلال الدین السیوطی
تفسیرِ مظہری
قاضی ثنا اللہ پانی پتی
تفسیر ابن عباس
اردو ترجمہ: حافظ محمد سعید احمد عاطف
تفسیر القرآن الکریم
مولانا عبد السلام بھٹوی
تفسیر تبیان القرآن
مولانا غلام رسول سعیدی
تفسیر القرطبی
ابو عبدالله القرطبي
تفسیر درِ منثور
امام جلال الدین السیوطی
تفسیر مطالعہ قرآن
پروفیسر حافظ احمد یار
تفسیر انوار البیان
مولانا عاشق الٰہی مدنی
معارف القرآن
مولانا محمد ادریس کاندھلوی
جواھر القرآن
مولانا غلام اللہ خان
معالم العرفان
مولانا عبدالحمید سواتی
مفردات القرآن
اردو ترجمہ: مولانا عبدہ فیروزپوری
تفسیرِ حقانی
مولانا محمد عبدالحق حقانی
روح القرآن
ڈاکٹر محمد اسلم صدیقی
فہم القرآن
میاں محمد جمیل
مدارک التنزیل
اردو ترجمہ: فتح محمد جالندھری
تفسیرِ بغوی
حسین بن مسعود البغوی
احسن التفاسیر
حافظ محمد سید احمد حسن
تفسیرِ سعدی
عبدالرحمٰن ابن ناصر السعدی
احکام القرآن
امام ابوبکر الجصاص
تفسیرِ مدنی
مولانا اسحاق مدنی
مفہوم القرآن
محترمہ رفعت اعجاز
اسرار التنزیل
مولانا محمد اکرم اعوان
اشرف الحواشی
شیخ محمد عبدالفلاح
انوار البیان
محمد علی پی سی ایس
بصیرتِ قرآن
مولانا محمد آصف قاسمی
مظہر القرآن
شاہ محمد مظہر اللہ دہلوی
تفسیر الکتاب
ڈاکٹر محمد عثمان
سراج البیان
علامہ محمد حنیف ندوی
کشف الرحمٰن
مولانا احمد سعید دہلوی
بیان القرآن
مولانا اشرف علی تھانوی
عروۃ الوثقٰی
علامہ عبدالکریم اسری
معارف القرآن انگلش
مفتی محمد شفیع
تفہیم القرآن انگلش
سید ابو الاعلیٰ مودودی
Tafseer-e-Mazhari - Al-Baqara : 74
ثُمَّ قَسَتْ قُلُوْبُكُمْ مِّنْۢ بَعْدِ ذٰلِكَ فَهِیَ كَالْحِجَارَةِ اَوْ اَشَدُّ قَسْوَةً١ؕ وَ اِنَّ مِنَ الْحِجَارَةِ لَمَا یَتَفَجَّرُ مِنْهُ الْاَنْهٰرُ١ؕ وَ اِنَّ مِنْهَا لَمَا یَشَّقَّقُ فَیَخْرُجُ مِنْهُ الْمَآءُ١ؕ وَ اِنَّ مِنْهَا لَمَا یَهْبِطُ مِنْ خَشْیَةِ اللّٰهِ١ؕ وَ مَا اللّٰهُ بِغَافِلٍ عَمَّا تَعْمَلُوْنَ
ثُمَّ
: پھر
قَسَتْ
: سخت ہوگئے
قُلُوْبُكُمْ
: تمہارے دل
مِنْ بَعْدِ ذٰلِکَ
: اس کے بعد
فَهِيَ
: سو وہ
کَالْحِجَارَةِ
: پتھر جیسے
اَوْ
: یا
اَشَدُّ قَسْوَةً
: اس سے زیادہ سخت
وَاِنَّ
: اور بیشک
مِنَ الْحِجَارَةِ
: پتھروں سے
لَمَا
: البتہ
يَتَفَجَّرُ
: پھوٹ نکلتی ہیں
مِنْهُ
: اس سے
الْاَنْهَارُ
: نہریں
وَاِنَّ
: اور بیشک
مِنْهَا
: اس سے (بعض)
لَمَا
: البتہ جو
يَشَّقَّقُ
: پھٹ جاتے ہیں
فَيَخْرُجُ
: تو نکلتا ہے
مِنْهُ
: اس سے
الْمَآءُ
: پانی
وَاِنَّ
: اور بیشک
مِنْهَا
: اس سے
لَمَا
: البتہ
يَهْبِطُ
: گرتا ہے
مِنْ
: سے
خَشْيَةِ اللہِ
: اللہ کے ڈر
وَمَا
: اور نہیں
اللّٰہُ
: اللہ
بِغَافِلٍ
: بیخبر
عَمَّا
: سے جو
تَعْمَلُوْنَ
: تم کرتے ہو
پھر اس کے بعد تمہارے دل سخت ہو گئے۔ گویا وہ پتھر ہیں یا ان سے بھی زیادہ سخت۔ اور پتھر تو بعضے ایسے ہوتے ہیں کہ ان میں سے چشمے پھوٹ نکلتے ہیں، اور بعضے ایسے ہوتے ہیں کہ پھٹ جاتے ہیں، اور ان میں سے پانی نکلنے لگتا ہے، اور بعضے ایسے ہوتے ہیں کہ خدا کے خوف سے گر پڑتے ہیں، اور خدا تمہارے عملوں سے بے خبر نہیں
ثُمَّ قَسَتْ قُلُوبُکُم ( پھر سخت ہوگئے تمہارے دل) قَساوَۃ اصل میں اس مٹائی کو کہتے ہیں جو سختی و کرختگی لیے ہوئے ہو اور یہاں رحمت و نرمی اور خیر کا دلوں سے نکل جانا مراد ہے اور ایسے ہی قساوۃ پر طول آرزو ذکر سے نسیان اور شہوات نفسانیہ کے اتباع کے پھل پھول لگتے ہیں اور کلمہ ثم ( پھر) یہاں بعد مکانی کے لیے نہیں بلکہ اس لیے ہے تاکہ معلوم ہوجائے کہ اتنی رقت اور نرمی کے اسباب دیکھنے پر یہ قساوہ ہے جو نہایت بعید ہے ( جیسے کوئی کہے کہ میاں زیدکو ہم نے ہرچند سمجھایا اس نے پھر بھی نہ مانا) تو یہاں لفظ ثم استبعاد کے لیے ہے نہ بعد مکانی کے لیے۔ مِنْ بَعدِ ذٰلِکَ ( اس کے بعد) یعنی مقتول کے زندہ کرنے اور تمام نشانیوں کے ظاہر کرنے کے بعد پھر تمہارے دل پتھر ہوگئے۔ کلبی نے کہا کہ اس واقعہ کے بعد بنی اسرائیل نے یہی کہا کہ ہم نے اسے قتل نہیں کیا۔ فَھِیَ کَالْحِجَارَۃ ( کہ گویا وہ ( سختی میں) پتھر ہیں) اَو اَشَْدُّ قَسْوَۃً ( بلکہ سختی میں ان سے بھی زیاہ اس کا یہ معنی ہے کہ ان کے دل پتھر سے بھی زیادہ سخت ہیں۔ یا یہ کہ ان کے دل اس شئے کی مثل ہیں جو پتھر سے بھی زیادہ سخت ہو۔ اس صورت میں اَشَدُّ سے پہلے لفظ مثل محذوف ہوگا اور مضاف الیہ یعنی اَشَدُّاس کے قائم مقام ہوگا اور لفظ اَشَدُّ میں کہ جس کے معنی ہیں بہت زیادہ شدید۔ اس قدر مبالغہ ہے کہ اقسی میں اتنا نہیں اور لفظ او ( یا) یا تو تشبیہ میں اختیار دینے کے لیے ہے ( یعنی یہ مراد ہے کہ اے مخطاب تجھے اختیار ہے کہ ان کے دلوں کو خواہ تو پتھر سے تشبیہ دے یا جو پتھر سے بھی زیادہ کوئی سخت شئے ہو اس سے تشبیہ دے دونوں صورتیں صحیح ہیں) اور یا تردید کے لیے ہے یعنی جو ان کے دلوں کے حالات کو پہچانتا ہو وہ انہیں پتھر سے تشبیہ دے گا پتھر سے بھی زیادہ سخت چیز سے اور مفضل علیہ یعنی حجارۃ کی طرف ضمیر اس لیے راجع نہیں کی گئی کہ اس میں کسی قسم کا التباس نہ تھا خود ظاہر تھا اور حجارۃ ( پتھر) کے ذکر فرمانے اور دوسرے سخت چیزوں مثل لوہا، کا نسی وغیرہ کے ذکر نہ فرمانے کی وجہ یہ ہے کہ پتھر کے سوا کل چیزیں آگ پر پگل جاتی ہیں اور پتھر آگ پر نہیں پگھلتا آگے بیان فرمایا ہے کہ قساوۃ والے دل اور پتھر میں بڑا فرق ہے پتھر میں ایک طرح کی نرمی اور خیر پائی جاتی اور قلب قاسی میں یہ دونوں چیزیں مفقود ہیں۔ وَاِنَّ مِنَ الْحِجَارَةِ لَمَا يَتَفَجَّرُ مِنْهُ الْاَنْهٰرُ ۭ وَاِنَّ مِنْهَا لَمَا يَشَّقَّقُ فَيَخْرُجُ مِنْهُ الْمَاۗءُ ( اور پتھروں میں تو بعض ایسے بھی ہیں کہ ان سے نہریں پھوٹ کر نکلتی ہیں اور بعض ایسے ہیں کہ پھٹ جاتے ہیں اور ان سے پانی جھڑنے لگتا ہے) یعنی بعض پتھر تو ایسے ہیں کہ ان سے نہریں نکلتی ہیں اور بعض ایسے کہ ان سے سوتیں نکلتی ہیں اور پانی جھڑتا ہے جن سے خدا کے بندے فائدہ اٹھاتے ہیں بخلاف کفار کے دلوں کے کہ ان میں بالکل منفعت نہیں۔ وَ اِنَّ مِنْھَا لَمَا یَھبِطُ مِن خَشْیَۃِ اللّٰہِ ( اور بعض ایسے ہیں جو اللہ کے ڈر سے گر پڑ تے ہیں) یعنی بعض پتھر ایسے ہیں کہ خدا کے خوف کے سبب پہاڑ سے نیچے آ پڑتے ہیں مگر اے کافرو تمہارے دل ویسے کے ویسے ہی ہیں ان میں ذرا بھی نرمی اور خشوع نہیں آتا۔ اگر کوئی یہ کہے کہ پتھر تو بےجان چیز ہے اس کو خوف خدا کیسے ہوتا ہے تو بیضاوی نے اس کا یہ جواب دیا ہے کہ لفظ خشیۃ ( خوف) کے معنی یہاں مجازی مراد لیے ہیں یعنی اوامرِ الٰہیہ کا اتباع اور انقیاد مراد ہے۔ میں کہتا ہوں کہ یہ جواب کچھ نہیں ہے کیونکہ ظاہر ہے کہ اوامر سے بیضاوی نے اوامر تکوینیہ مراد لئے ہیں اور اوامر تکوینیہ کا انقیاد اور اتباع تو خود کفار میں بھی موجود ہے اللہ تعالیٰ فرماتا ہے : ختَمَ اللّٰہُ عَلٰی قُلُوْبِھِمْ ( اللہ تعالیٰ نے ان کے دلوں پر مہر لگادی) چناچہ کفار نے اس مہر لگانے کا اتباع کیا چناچہ ارشاد ہوتا ہے : وَلِلّٰہِ یَسْجُدُ مَنْ فِی السَّمٰوٰتِ وَالْاَرْضِ طَوْعًا وَّ کَرْھًا ( اور اللہ کے لیے آسمان و زمین میں جو کچھ ہے سب طوعا و کرھاً سجدہ کرتے ہیں) حضرت عبد اللہ بن عمر ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا بنی آدم کے قلوب اللہ تعالیٰ کی دو انگلیوں میں اس طرح ہیں جیسے ایک قلب وہ اس دل کو جس طرح چاہتا ہے پھیرتا ہے پھر اس کے بعد رسول اللہ ﷺ نے یہ دعا مانگی : اَللّٰھُمَّ مُصَرِّفَ الْقُلُوْبِ صَرِّفْ قُلُوْبَنَا عَلٰی طَاعَتِکَ ( اے خدا دلوں کے پھیرنے والے ہمارے دلوں کو اپنی اطاعت کی طرف پھیر لے) اس حدیث کو مسلم نے روایت کیا ہے پس اس حدیث و آیت سے یہ معلوم ہوگیا کہ انقیاد تکوینی سب میں موجود ہے خواہ کفار ہوں یا مسلمان۔ تحقیقی جواب وہ ہے جو علامہ بغوی (رح) نے فرمایا ہے کہ اہل سنت و جماعت کا مذہب ہے کہ جمادات اور حیوانات میں بھی اللہ تعالیٰ کا عطا کیا ہوا ایک علم ہے کہ اسے اس صاحب علم کے سوا کوئی اور نہیں جانتا اس لیے تمام جمادات و حیوانات دعا بھی کرتے ہیں اور تسبیح بھی اور خوفِ الٰہی بھی موجود ہے اللہ تعالیٰ فرماتا ہے : وَ اِنْ مِن شَیْءُ اِلَّا یُسَبِّحُ بِحَمْدِہٖ ( یعنی ہر شے اللہ کی پاکی اور حمد کرتی ہے) اور دوسری جگہ ارشاد ہوتا ہے : وَالطَّیْرُ صَافَّاتٍ کُلُّ قَدْ عَلِمَ صَلوٰتُہ وَ تَسْبِیْحَہٗ ( دیکھو پرندے کیسی صف باندھے ہوئے ہیں ہر ایک اپنی عبادت اور تسبیح کو جانتا ہے اور اس کی زیادہ تحقیق عذاب قبر کے بیان میں آیت : ثُمَّ یُمِیتُکُمْ ثُمَّ یُحْیِیْکُمْ کی تفسیر میں گذر چکی ہے۔ علامہ بغوی (رح) نے فرمایا ہے کہ جناب سرور عالم ﷺ کوہ بثیر پر جلوہ افروز تھے اور کفار حضور کی ٹوہ میں لگے ہوئے تھے کہ پہاڑ بول اٹھا : یا نبی اللہ آپ مجھ پر سے اتر جائیے مجھے خوف ہے کہ کہیں کفار آپ کو پکڑ لیں اور مجھے اس کے سبب اللہ تعالیٰ عذاب کرے اور کوہ ثور نے عرض کیا : یا رسول اللہ ﷺ آپ ﷺ یہاں تشریف لے آئیں اور میرے پاس آئیے۔ اور نیز علامہ بغوی نے اپنی سند سے جابر بن سمرہ ؓ سے روایت کی ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ہے کہ میں مکہ کے اس پتھر کو خوب پہچانتا ہوں جو مجھے میرے نبی ہونے سے پہلے سلام کیا کرتا تھا میں اسے اب بھی پہچانتا ہوں یہ حدیث صحیح ہے اسے مسلم نے روایت کیا ہے حضرت انس ؓ ؓ سے روایت ہے وہ فرماتے ہیں کہ آپ کو احد پہاڑ نظر پڑا تو فرمایا کہ یہ وہ پہاڑ ہے جو ہم کو دوست رکھتا ہے اور ہم اس کو دوست رکھتے ہیں اور حضرت ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ ہمیں جناب رسول خدا ﷺ نے صبح کی نماز پڑھائی پھر نماز پڑھا کر لوگوں کی طرف متوجہ ہوئے اور فرمایا کہ ایک وقت کا واقعہ ہے کہ ایک شخص ایک بیل ہانکے لئے جاتا تھا جب چلتے چلتے تھک گیا تو اس پر سوار ہو لیا اور اسے مارا بیل بول پڑا ہم سواری کے لیے پیدا نہیں کئے گئے ہم تو زراعت میں کام آنے کے لیے پیدا ہوئے ہیں لوگ یہ حیرت انگیز واقعہ دیکھ کر کہنے لگے سبحان اللہ بیل بھی باتیں کرتے ہیں رسول اللہ ﷺ نے فرمایا میں اور ابوبکر و عمر اس قصہ کی تصدیق کرتے ہیں راوی کہتے ہیں کہ حضرت ابوبکر و عمر ؓ وہاں موجود نہ تھے اور نیز جناب رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ایک شخص اپنی بکریوں میں تھا کہ ناگاہ ایک بھیڑئیے نے بکری کو جاد بایا وہ ابھی پوری طرح اس کے قابو میں نہ آئی تھی کہ مالک جا پہنچا اور اسے چھڑا لیا بھیڑیا بول اٹھا اب تو تو نے چھڑا لیا مگر جس دن درندوں ہی کا تسلط ہوگا اس وقت انکا کون حامی و مددگار ہوگا اس دن ہمارے سوا کوئی اس کا چرواہا نہ ہوگا لوگوں نے سن کر کہا : سبحان اللہ بھیڑیا بھی باتیں کرتا ہے حضور ﷺ نے فرمایا میں اور ابوبکر و عمر اس قصہ کی تصدیق کرتے ہیں حالانکہ وہ وہاں موجود نہ تھے اس حدیث کو بخاری و مسلم نے روایت کیا ہے۔ ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ فخر عالم ﷺ کوہ حراء پر تشریف فرما تھا اور حضرت ابوبکر و عمر و عثمان و علی و طلحہ و زبیر ؓ بھی حاضر تھے کہ ایک پتھر کو جنبش ہوئی حضور ﷺ نے فرمایا ٹھیر جا تجھ پر سوائے ایک نبی یا صدیق یا شہید کے اور کوئی نہیں اس حدیث کو مسلم نے روایت کیا ہے اور مسلم نے حضرت علی ؓ سے روایت کی ہے کہ ہم مکہ میں جناب رسول اللہ ﷺ کے ساتھ تھے۔ سو جب ہم مکہ سے بار ادھر ادھر پہاڑوں اور درختوں میں گئے تو جس درخت یا پہاڑ پر ہمارا گذر ہوتا تھا وہ پکارتا ہے : السَّلامُ عَلَیْکَ یَا رَسُوْلَ اللّٰہِ اور نیز صحیح مسلم میں جابر ؓ سے مروی ہے کہ نبی اکرم ﷺ ( منبر تیار ہونے سے پہلے مسجد کے ایک ستون سے جو کھجور کی لکڑی کا تھا تکیہ اور سہارا فرماتے جب منبر تیار ہوگیا اور اس پر آپ جلوہ افروز ہوئے تو وہ ستون بیقرار ہو کر مثل اونٹنی کے رونے لگا حتی کہ اس کی آواز مسجد والوں نے سنی۔ رسول اللہ ﷺ منبر سے نیچے تشریف لائے اور اسے گلے سے لٹکایا وہ اس کے گلے سے لگاتے ہی بالکل چپ ہوگیا ( ان سب احادیث سے معلوم ہوا کہ جمادات میں بھی علم اور حیات ہے) علامہ بغوی کہتے ہیں کہ مجاہد نے فرمایا جو پتھر اوپر سے نیچے آتا ہے۔ وہ اللہ کے ڈر سے نیچے آتا ہے۔ وَ مَااللّٰہ بِغَافِلٍ عَمَّا تَعْمَلُوْن ( اور اللہ تعالیٰ اس سے بیخبر نہیں جو تم کرتے ہو) یہ کفار کو دھمکی ہے۔ ابن کثیر نے تَعْمَلُوْنَ کو یَعْمَلُوْنَ ( یائے تحتانیہ سے) پڑھا ہے اور باقی قراء نے نا سے پڑھا ہے۔
Top