Tafseer-e-Mazhari - Al-Baqara : 252
تِلْكَ اٰیٰتُ اللّٰهِ نَتْلُوْهَا عَلَیْكَ بِالْحَقِّ١ؕ وَ اِنَّكَ لَمِنَ الْمُرْسَلِیْنَ
تِلْكَ : یہ اٰيٰتُ اللّٰهِ : اللہ کے احکام نَتْلُوْھَا : ہم سناتے ہیں وہ عَلَيْكَ : آپ پر بِالْحَقِّ : ٹھیک ٹھیک وَاِنَّكَ : اور بیشک آپ لَمِنَ : ضرور۔ سے الْمُرْسَلِيْنَ : رسول (جمع)
یہ خدا کی آیتیں ہیں جو ہم تم کو سچائی کے ساتھ پڑھ کر سناتے ہیں (اور اے محمدﷺ) تم بلاشبہ پیغمبروں میں سے ہو
تِلْكَ ( یہ) تلک مبتداء ہے اور آگے اسکی خبر ہے یہ مذکورہ قصوں کی طرف اور طالوت کو بادشاہ کرنے اور تابوت بھیجنے اور سرکش لوگوں کو بھگانے اور داؤد ( علیہ السلام) کے جالوت کو مار ڈالنے اور انکو سلطنت اور حکم اور جو چاہا انہیں سکھا دینے کی طرف اشارہ ہے۔ اٰيٰتُ اللّٰهِ ( اللہ کی آیتیں ہیں) یعنی اس کی قدرت اور تمہاری نبوت کی دلیلیں ہیں۔ نَتْلُوْھَا عَلَيْكَ بالْحَقِّ ( ہم سچائی کے ساتھ پڑھ کر تمہیں سناتے ہیں) یعنی اس طریقہ پر جو واقعہ کے مطابق ہے جس میں اہل کتاب کو بھی شک نہیں۔ وَاِنَّكَ لَمِنَ الْمُرْسَلِيْنَ ( اور بیشک تم پیغمبروں میں سے ہو) اور یہ آیتیں تمہاری پیغمبری پر یقینی شاہد ہیں کیونکہ جس نے کسی کتاب کو نہ پڑھا ہو وہ ان کو ہرگز نہیں جان سکتا۔ اللہ نے کفارکا یہ قول کہ تم پیغمبر نہیں ہو رد کرنے کے لیے یہاں اِنَّ وغیرہ سے تاکید کی ہے۔
Top