Home
Quran
Recite by Surah
Recite by Ruku
Translation
Maududi - Urdu
Jalandhary - Urdu
Junagarhi - Urdu
Taqi Usmani - Urdu
Saheeh Int - English
Maududi - English
Tafseer
Tafseer Ibn-e-Kaseer
Tafheem-ul-Quran
Maarif-ul-Quran
Tafseer-e-Usmani
Aasan Quran
Ahsan-ul-Bayan
Tibyan-ul-Quran
Tafseer-Ibne-Abbas
Tadabbur-e-Quran
Show All Tafaseer
Word by Word
Nazar Ahmed - Surah
Nazar Ahmed - Ayah
Farhat Hashmi - Surah
Farhat Hashmi - Ayah
Word by Word English
Hadith
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Sunan Abu Dawood
Sunan An-Nasai
Sunan At-Tirmadhi
Sunan Ibne-Majah
Mishkaat Shareef
Mauwatta Imam Malik
Musnad Imam Ahmad
Maarif-ul-Hadith
Riyad us Saaliheen
Android Apps
IslamOne
QuranOne
Tafseer Ibne-Kaseer
Maariful Quran
Tafheem-ul-Quran
Quran Urdu Translations
Quran Word by Word
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Mishkaat Shareef
More Apps...
More
Seerat-un-Nabi ﷺ
Fiqhi Masail
Masnoon Azkaar
Change Font Size
About Us
View Ayah In
Navigate
Surah
1 Al-Faatiha
2 Al-Baqara
3 Aal-i-Imraan
4 An-Nisaa
5 Al-Maaida
6 Al-An'aam
7 Al-A'raaf
8 Al-Anfaal
9 At-Tawba
10 Yunus
11 Hud
12 Yusuf
13 Ar-Ra'd
14 Ibrahim
15 Al-Hijr
16 An-Nahl
17 Al-Israa
18 Al-Kahf
19 Maryam
20 Taa-Haa
21 Al-Anbiyaa
22 Al-Hajj
23 Al-Muminoon
24 An-Noor
25 Al-Furqaan
26 Ash-Shu'araa
27 An-Naml
28 Al-Qasas
29 Al-Ankaboot
30 Ar-Room
31 Luqman
32 As-Sajda
33 Al-Ahzaab
34 Saba
35 Faatir
36 Yaseen
37 As-Saaffaat
38 Saad
39 Az-Zumar
40 Al-Ghaafir
41 Fussilat
42 Ash-Shura
43 Az-Zukhruf
44 Ad-Dukhaan
45 Al-Jaathiya
46 Al-Ahqaf
47 Muhammad
48 Al-Fath
49 Al-Hujuraat
50 Qaaf
51 Adh-Dhaariyat
52 At-Tur
53 An-Najm
54 Al-Qamar
55 Ar-Rahmaan
56 Al-Waaqia
57 Al-Hadid
58 Al-Mujaadila
59 Al-Hashr
60 Al-Mumtahana
61 As-Saff
62 Al-Jumu'a
63 Al-Munaafiqoon
64 At-Taghaabun
65 At-Talaaq
66 At-Tahrim
67 Al-Mulk
68 Al-Qalam
69 Al-Haaqqa
70 Al-Ma'aarij
71 Nooh
72 Al-Jinn
73 Al-Muzzammil
74 Al-Muddaththir
75 Al-Qiyaama
76 Al-Insaan
77 Al-Mursalaat
78 An-Naba
79 An-Naazi'aat
80 Abasa
81 At-Takwir
82 Al-Infitaar
83 Al-Mutaffifin
84 Al-Inshiqaaq
85 Al-Burooj
86 At-Taariq
87 Al-A'laa
88 Al-Ghaashiya
89 Al-Fajr
90 Al-Balad
91 Ash-Shams
92 Al-Lail
93 Ad-Dhuhaa
94 Ash-Sharh
95 At-Tin
96 Al-Alaq
97 Al-Qadr
98 Al-Bayyina
99 Az-Zalzala
100 Al-Aadiyaat
101 Al-Qaari'a
102 At-Takaathur
103 Al-Asr
104 Al-Humaza
105 Al-Fil
106 Quraish
107 Al-Maa'un
108 Al-Kawthar
109 Al-Kaafiroon
110 An-Nasr
111 Al-Masad
112 Al-Ikhlaas
113 Al-Falaq
114 An-Naas
Ayah
1
2
3
4
5
6
7
8
9
10
11
12
13
14
15
16
17
18
19
20
21
22
23
24
25
26
27
28
29
30
31
32
33
34
35
36
37
38
39
40
41
42
43
44
45
46
47
48
49
50
51
52
53
54
55
56
57
58
59
60
61
62
63
64
65
66
67
68
69
70
71
72
73
74
75
76
77
78
79
80
81
82
83
84
85
86
87
88
89
90
91
92
93
94
95
96
97
98
99
100
101
102
103
104
105
106
107
108
109
110
111
112
113
114
115
116
117
118
119
120
121
122
123
124
125
126
127
128
129
130
131
132
133
134
135
136
137
138
139
140
141
142
143
144
145
146
147
148
149
150
151
152
153
154
155
156
157
158
159
160
161
162
163
164
165
166
167
168
169
170
171
172
173
174
175
176
177
178
179
180
181
182
183
184
185
186
187
188
189
190
191
192
193
194
195
196
197
198
199
200
201
202
203
204
205
206
207
208
209
210
211
212
213
214
215
216
217
218
219
220
221
222
223
224
225
226
227
228
229
230
231
232
233
234
235
236
237
238
239
240
241
242
243
244
245
246
247
248
249
250
251
252
253
254
255
256
257
258
259
260
261
262
263
264
265
266
267
268
269
270
271
272
273
274
275
276
277
278
279
280
281
282
283
284
285
286
Get Android App
Tafaseer Collection
تفسیر ابنِ کثیر
اردو ترجمہ: مولانا محمد جوناگڑہی
تفہیم القرآن
سید ابو الاعلیٰ مودودی
معارف القرآن
مفتی محمد شفیع
تدبرِ قرآن
مولانا امین احسن اصلاحی
احسن البیان
مولانا صلاح الدین یوسف
آسان قرآن
مفتی محمد تقی عثمانی
فی ظلال القرآن
سید قطب
تفسیرِ عثمانی
مولانا شبیر احمد عثمانی
تفسیر بیان القرآن
ڈاکٹر اسرار احمد
تیسیر القرآن
مولانا عبد الرحمٰن کیلانی
تفسیرِ ماجدی
مولانا عبد الماجد دریابادی
تفسیرِ جلالین
امام جلال الدین السیوطی
تفسیرِ مظہری
قاضی ثنا اللہ پانی پتی
تفسیر ابن عباس
اردو ترجمہ: حافظ محمد سعید احمد عاطف
تفسیر القرآن الکریم
مولانا عبد السلام بھٹوی
تفسیر تبیان القرآن
مولانا غلام رسول سعیدی
تفسیر القرطبی
ابو عبدالله القرطبي
تفسیر درِ منثور
امام جلال الدین السیوطی
تفسیر مطالعہ قرآن
پروفیسر حافظ احمد یار
تفسیر انوار البیان
مولانا عاشق الٰہی مدنی
معارف القرآن
مولانا محمد ادریس کاندھلوی
جواھر القرآن
مولانا غلام اللہ خان
معالم العرفان
مولانا عبدالحمید سواتی
مفردات القرآن
اردو ترجمہ: مولانا عبدہ فیروزپوری
تفسیرِ حقانی
مولانا محمد عبدالحق حقانی
روح القرآن
ڈاکٹر محمد اسلم صدیقی
فہم القرآن
میاں محمد جمیل
مدارک التنزیل
اردو ترجمہ: فتح محمد جالندھری
تفسیرِ بغوی
حسین بن مسعود البغوی
احسن التفاسیر
حافظ محمد سید احمد حسن
تفسیرِ سعدی
عبدالرحمٰن ابن ناصر السعدی
احکام القرآن
امام ابوبکر الجصاص
تفسیرِ مدنی
مولانا اسحاق مدنی
مفہوم القرآن
محترمہ رفعت اعجاز
اسرار التنزیل
مولانا محمد اکرم اعوان
اشرف الحواشی
شیخ محمد عبدالفلاح
انوار البیان
محمد علی پی سی ایس
بصیرتِ قرآن
مولانا محمد آصف قاسمی
مظہر القرآن
شاہ محمد مظہر اللہ دہلوی
تفسیر الکتاب
ڈاکٹر محمد عثمان
سراج البیان
علامہ محمد حنیف ندوی
کشف الرحمٰن
مولانا احمد سعید دہلوی
بیان القرآن
مولانا اشرف علی تھانوی
عروۃ الوثقٰی
علامہ عبدالکریم اسری
معارف القرآن انگلش
مفتی محمد شفیع
تفہیم القرآن انگلش
سید ابو الاعلیٰ مودودی
Tafseer-e-Mazhari - Al-Baqara : 124
وَ اِذِ ابْتَلٰۤى اِبْرٰهٖمَ رَبُّهٗ بِكَلِمٰتٍ فَاَتَمَّهُنَّ١ؕ قَالَ اِنِّیْ جَاعِلُكَ لِلنَّاسِ اِمَامًا١ؕ قَالَ وَ مِنْ ذُرِّیَّتِیْ١ؕ قَالَ لَا یَنَالُ عَهْدِی الظّٰلِمِیْنَ
وَاِذِ
: اور جب
ابْتَلٰى
: آزمایا
اِبْرَاهِيمَ
: ابراہیم
رَبُّهٗ
: ان کا رب
بِکَلِمَاتٍ
: چند باتوں سے
فَاَتَمَّهُنَّ
: وہ پوری کردیں
قَالَ
: اس نے فرمایا
اِنِّيْ
: بیشک میں
جَاعِلُکَ
: تمہیں بنانے والا ہوں
لِلنَّاسِ
: لوگوں کا
اِمَامًا
: امام
قَالَ
: اس نے کہا
وَ
: اور
مِنْ ذُرِّيَّتِي
: میری اولاد سے
قَالَ
: اس نے فرمایا
لَا
: نہیں
يَنَالُ
: پہنچتا
عَهْدِي
: میرا عہد
الظَّالِمِينَ
: ظالم (جمع)
اور جب پروردگار نے چند باتوں میں ابراہیم کی آزمائش کی تو ان میں پورے اترے۔ خدا نے کہا کہ میں تم کو لوگوں کا پیشوا بناؤں گا۔ انہوں نے کہا کہ (پروردگار) میری اولاد میں سے بھی (پیشوا بنائیو) ۔ خدا نے فرمایا کہ ہمارا اقرار ظالموں کے لیے نہیں ہوا کرتا
وَاِذِ ابْتَلٰٓى اِبْرٰهٖمَ رَبُّهٗ بِكَلِمٰتٍ ( اور یاد کرو) جب آزمایا ابراہیم کو اس کے پروردگار نے چند باتوں میں) ہشام نے اس تمام سورت میں ابراہیم کو ابراھام پڑھا ہے اور اس سورت میں ابراہیم پندرہ جگہ ہے اور سورة نساء میں تین مقام پر اور سورة انعام میں ایک بار آخر میں اور سورة توبہ کے آخر میں دو جگہ اور سورة ابراہیم میں ایک جگہ اور سورة نحل میں دو جگہ اور مریم میں تین جگہ اور عنکبوت میں ایک جگہ اور شوریٰ میں ایک جگہ اور ذاریات میں ایک جگہ اور نجم میں ایک جگہ اور حدید میں ایک جگہ اور ممتحنہ میں ایک جگہ۔ ان کل تینتیس مقام پر ہشام نے ابراہام پڑھا ہے اور تمام قرآن شریف میں ابراہیم اٹھتر جگہ ہے اور ذکوان نے خاص سورة بقر میں ابرام اور ابراھام دونوں طرح پڑھا ہے باقی قراء نے ابراہیم کو سب جگہ ی سے پڑھا ہے ابتلاء کے اصلی معنی کسی امر شاق کی تکلیف دینے کے ہیں یہ بلا سے مشتق ہے تکلیف دینا آزمائش کو مستلزم ہوتا ہے اکثر یہ گمان ہوتا ہے کہ ابتلا اور اختبار ( آزمانا) دونوں مترادف ہیں اور کلمات سے مراد ان کے مدلول یعنی مضمون مراد ہیں، خودکلمات مراد نہیں اور مضمون یہی امرو نہی ہے۔ عکرمہ نے ابن عباس ؓ سے روایت کیا ہے کہ کلمات سے مراد تیس خصلتیں ہیں کہ وہ سب اسلام کے شرائع ہیں کسی نے سوائے ابراہیم (علیہ السلام) کے انہیں پورا نہیں کیا اور اسی واسطے ان کے لیے جہنم کی آگ سے برأت لکھی گئی چناچہ دوسرے مقام پر اللہ تعالیٰ نے آزمائش میں پورے اترنے کو اس طرح تعبیر فرمایا : وَ اِبْرَھِیْمَ الَّذِیْ وَفّٰی ( ابراہیم جس نے پورا کیا) اب ہم ان تیس خصلتوں کو مفصل بیان کرتے ہیں۔ دس سورة برأۃ میں ہیں : التَّاءِبُوْنَ الْعَابِدُوْنَ الْحَامِدُوْنَ السَّاءِحُوْنَ الرَّاکِعُوْنَ السَّاجِدُوْن الْاٰمِرُوْنَ بالْمَعْرُوْفِ وَالنَّاھَوْنَ عَنِ الْمُنْکَرِ وَالْحَافِظُوْنَ لِحُدُود اللّٰہِ وَ بَشِّرِ الْمُؤْمِنِیْنَ ( یعنی یہ لوگ توبہ کرنے والے عبادت گزار ثنا کرنے والے اللہ کی راہ میں سفر کرنے والے رکوع سجدہ کرنے والے نیک کام کو کہنے والے اور برے کام سے منع کرنے والے اور تھامنے والے اللہ کی باندھی ہوئی حدوں کے ہیں اور مردہ سناوے مسلمانوں کوا ور دس سورة احزاب میں ہیں : اِنَّ الْمُسْلِمِیْنَ وَالْمُسْلِمَاتِ وَالْمُؤْمِنِیْنَ وَالْمُؤْمِنَاتِ وَالْقَانِتِیْنَ وَالْقَانِتَاتِ وَالصَّادِقِیْنَ وَالصَّادِقَاتِ وَالصَّابِرِیْنَ وَالصَّابِرَاتِ وَالْخٰشِعِیْنَ وَالْخٰشِعٰتِ وَالْمُتَصَدِّقِیْنَ وَالْمُتَصَدِّقَاتِ وَالصَّاءِمِیْنَ وَالصَّاءِمَاتِ وَالْحٰفِظِیْنَ فُرُوْجَھُمْ وَالْحَافِظَاتِ وَالذَّاکِرِیْنَ اللّٰہَ کَثِیْرًا وَالذَّاکِرَات یعنی بیشک مسلمان مرد اور مسلمان عورتیں اور ایماندار مرد اور ایماندار عورتیں اور فرماں بردار مرد اور فرماں بردار عورتیں اور سچے مرد اور سچی عورتیں اور صابر مرد اور صابرہ عورتیں اور عاجزی کرنے والے مرد اور عاجزی کرنے والی عورتیں اور خیرات کرنے والے مرد اور خیرات کرنے والی عورتیں اور روزہ رکھنے والے مرد اور روزہ رکھنے والی عورتیں اور پنی شرمگاہ کی حفاظت کرنے والے مرد اور حفاظت کرنے والی عورتیں اور کثرت سے اللہ کا ذکر کرنے والے مرد اور ذکر کرنے والی عورتیں اور دس سورة مؤمنون اور سَاَلَ سَآءِلٌُ میں ہیں۔ قَدْ اَفْلَحَ الْمُؤْمِنُوْنَ الَّذِیْنَ ھُمْ فِی صَلٰوتِھِمْ خَاشِعُوْنَ وَالَّذِیْنَ ھُمْ عَنِ اللَّغْوِ مُعْرِضُوْنَ وَالَّذِیْنَ ھُمْ للزَّکٰوۃِ فَاعِلُوْنَ وَالَّذِیْنَ ھُمْ لِفُرُوْجِھِمْ حَافِظُوْنَ اِلَّا عَلآی اَزْوَاجِھِمْ اَوْ مَا مَلَکَتْ اَیْمَانُھُمْ فَاِنَّھُمْ غَیْرُ مَلُوْمِیْنَ فَمَنِ ابْتَغٰی وَرَآءَ ذٰلِکَ فَاُوْلٰءِکَ ھُمُ الْعَادُوْنَ وَالَّذِیْنَ ھُمْ لِاَمَانَاتِھِمْ وَ عَھْدِھِمْ رَاعُوْنَ وَالَّذِیْنَ ھُمْ عَلیٰ صلٰوتِھِمْ یُحَافِظُوْنَ الَّذِیْنَ ھُم عَلٰی صَلٰوتِھِمْ دَآءِمُوْنَ وَالَّذِیْنَ فِیْ اَمْوَالِھِمْ حَقٌّ مَّعْلُوْمٌ للسَّاءِلِ وَالْمحْرُوْم وَالَّذِیْنَ یُصَدِّقُوْنَ بِیَوْمِ الدِّیْنِ وَالَّذِیْنَ ھُمْ مِنْ عَذَابِ رَبِّھِمْ مُشْفِقُوْنَ اِنَّ عَذَابَ رَبِّھِمْ غَیرُمَامُوْنٍ وَالَّذِیْنَ ھُمْ لِفُرُوْجِھِمْ حَافِظُوْنَ اِلَّا عَلٰی اَزْوَاجِھِمْ اَوْ مَا مَلَکَتْ اَیْمَانُھُمْ فَاِنَّھُمْ غَیْرُ مَلُوْمِیْں فَمَنِ ابْتَغٰی وَرَاءَ ذٰلِکَ فَاُوْلٰءِکَ الْعَادُوْنَ وَالَّذِیْنَ ھُمْ لِاَمَانَتِھِمْ وَ عَھْدِھِمْ رَاعُوْنَ وَالَّذِیْن ھُمْ بِشَھَادَاتِھِمْ قَآءِمُوْنَ وَالَّذِیْنَ ھُمْ عَلٰی صلوٰتِھِمْ یُحَافِظُوْنَ (ترجمہ) اپنی مراد کو پہنچ گئے ایمان والے کہ جو اپنی نماز میں عاجزی کرتے ہیں اور جو نکمی بات سے منہ موڑتے ہیں اور جو زکوٰۃ دیا کرتے ہیں اور جو اپنی شرمگاہوں کی حفاظت کرتے ہیں مگر اپنی بیبیوں سے یا اپنے ہاتھ کے مال ( یعنی لونڈیوں) سے کہ ( ن میں) ان پر کچھ ملامت نہیں پھر جو طلب کرے اس کے علاوہ تو وہی لوگ حد سے بڑھ جانے والے ہیں اور جو اپنی امانتوں کا اور اپنے عہد کا پاس ملحوظ رکھتے ہیں اور جو اپنی نمازوں کی محافظت کرتے ہیں جو اپنی نماز پر ہمیشہ قائم ہیں اور جن کے مال میں حصہ ٹھہرا ہوا ہے سائل کا اور حاجتمند کم سوال کا اور جو یقین رکھتے ہیں روز جزاء کا اور جو اپنے پروردگار کے عذاب سے خائف ہیں بیشک ان کے پروردگار کا عذاب نڈر ہونے کی چیز نہیں اور وہ لوگ جو اپنی شرمگاہوں کی حفاظت کرتے ہیں مگر اپنی بیویوں یا اپنے ہاتھ کے مال 1 سے تو ان پر کچھ ملامت نہیں پھر جو کوئی طلبگار ہو اس کے سوائے اور کار تو وہی لوگ حد سے باہر نکلنے والے ہیں اور وہ لوگ کہ اپنی امانتوں اور اپنے قول کو نباہتے ہیں اور وہ جو اپنی گواہیوں پر قائم رہتے ہیں اور وہ جو اپنی نماز کی خبر رکھتے ہیں۔ “ طاؤس نے کہا ہے کہ ابراہیم (علیہ السلام) کو اللہ تعالیٰ نے دس چیزوں سے آزمایا تھا کہ وہ دسیوں فطرت کے مقتضٰی ہیں پانچ تو ان میں سے سر میں ہیں مونچھیں کتروانا، کلی کرنا، ناک میں پانی دینا، مسواک کرنا، سر میں مانگ نکالنا، اور پانچ اور بدن سے متعلق ہیں : ناخن ترشوانا، بغل کے بال اکھاڑنا، زیر ناف کے بال مونڈنا، ختنہ کرنا، پانی سے استنجا کرنا۔ ربیع اور قتادہ نے فرمایا کہ کَلِمٰت سے مراد حج کے طریقے ہیں اور حسن نے فرمایا سات چیزیں مراد ہیں ان سے اللہ تعالیٰ نے ابراہیم (علیہ السلام) کی آزمائش فرمائی تھی ستارے چاند سورج حضرت ابراہیم (علیہ السلام) نے ان کو خوب بنظر غور دیکھ کر معلوم کیا کہ پروردگار ہمیشہ رہنے والا ہے ان کی طرف زوال پذیر نہیں اور چوتھے آگ سے آزمائش فرمائی کہ نمرود نے اس میں ڈال دیا اس پر ابراہیم (علیہ السلام) نے صبر فرمایا۔ پانچویں ہجرت اور چھٹے بیٹے کے ذبح کرنے اور ساتویں ختنہ کرنے سے جانچا ان سب پر ابراہیم (علیہ السلام) نے صبر کیا۔ سعید بن جبیر ؓ فرماتے ہیں کہ کلمات سے مراد ابراہیم و اسماعیل ( علیہ السلام) کی دعا : رَبَّنَا تَقَبَّلْ مِنَّا۔۔ ہے کہ جس کو وہ دونوں بیت اللہ کے بنانے کے وقت اللہ تعالیٰ سے کرتے تھے اور یمان بن رباب نے فرمایا کہ کلمت سے مراد ابراہیم (علیہ السلام) کا مناظرہ ہے جو قوم سے ہوا تھا جس کو اللہ تعالیٰ آیت کریمہ : وَ حَاجَّہٗ قَوْمُہٗ .... سے بیان فرماتا ہے اور بعض مفسرین نے فرمایا ہے کہ کَلِمٰتُ سے مراد اگلی آیتوں کا مضمون ہے میں کہتا ہوں کہ ایسے معنی بیان کرنے مناسب ہیں کہ یہ سب اقوال اس میں آجائیں اور وہ یہ معنی ہیں کہ کلمت سے مراد تمام اوامرو نواہی ہیں تیس خصائل ہیں جو اوّل مذکور ہوئیں وہ بھی اسی میں ہیں اور دس اور سات چیزیں جو بعد میں مسطور ہیں وہ بھی ان ہی کلمات میں شامل ہیں۔ فَاَتَـمَّهُنَّ ( سو اس نے پورا کر دکھایا) یعنی حضرت ابراہیم (علیہ السلام) نے انہیں پوری طرح ادا کیا۔ قَالَ اِنِّىْ جَاعِلُكَ للنَّاسِ اِمَامًا ۭ ( تو اللہ تعالیٰ نے فرمایا میں تجھ کو لوگوں کا پیشوا بنانے والا ہوں) وَاِذْابْتَلٰی۔ قَالَ کا ظرف ہے اور اگر اِذِ ابتلی کو اذکر ( یاد کر) محذوف کے متعلق مانا جائے تو : قَال انی جاعِلُکَکلام مستقل اور جواب سوال مقدر کا کہا جائے گا گویا سائل سوال کرتا ہے کہ جس وقت ابراہیم (علیہ السلام) نے انہیں پوری طرح ادا کیا تو پھر اللہ تعالیٰ نے کیا فرمایا جواب دیا گیا کہ اللہ تعالیٰ نے اِنِّیْ جَاعِلُکَ.... فرمایا۔ یا یہ کہا جائے کہ قال اِنِّیْ جَاعِلُکَ للنَّاسِ اِمَامًا۔ اِبْتَلٰی کا بیان ہو۔ اس صورت میں کلمات سے مراد امامۃ اور بیت اللہ کو پاک کرنا اور اس کی بنیادوں کو اٹھانا اور اسلام وغیرہ ہیں جو آگے مذکور ہیں اور جاعل اسی جَعْلٌ سے مشتق ہے جس کے لیے دو مفعولوں کی ضرورت ہوتی ہے امامت سے مراد اس مقام پر نبوت ہے۔ یا عام معنی مراد لیے جائیں یعنی امام وہ ہے جس کی اقتدا کی جائے اور جس کی اطاعت واجب ہو اور سلطنت اور امامت بمعنی خاص مراد نہیں ہے جسے امامیہ مذہب والوں نے گھڑا ہے اور امامت کا اس معنی میں شرع اور لغت میں کہیں استعمال نہیں آیا۔ اللہ تعالیٰ نے حضرت ابراہیم (علیہ السلام) کو امامت عامہ عطا فرمائی تھی حتیٰ کہ سیدالانبیاء ﷺ کو بھی حکم ناطق آیا۔ اِتَّبِعْ مِلَّۃَ اِبْرَاھِیٍَْمَ حَنِیْفًا یعنی اتباع کرو دین ابراہیم کو جو ایک کا ہو رہا تھا۔ قَالَ وَمِنْ ذُرِّيَّتِىْ ( ابراہیم (علیہ السلام) نے کہا اور میری اولاد میں سے) اس کا عطف جاعلک کے ضمیر پر ہے یعنی اے اللہ میری بعض اولاد کو بھی امام بنا۔ ذریۃ آدمی کی نسل کو کہتے ہیں ذُرِّیَّۃٌ یا تو فُعْلِیَّۃٌ اور یا فُعُّوْلَۃٌ کے وزن پر ہے دوسری ر کو ی سے بدل لیا ہے جیسا کہ دسیٰ میں دوسرے س کو ی سے بدلا ہے۔ الذر پراگندہ و متفرق ہونا ذریت ذر سے مشتق اور یا الذرء سے مشتق ہے اور الذرء کا معنی ہے پیدا کرنا۔ اس وقت اس کا وزن فعولۃ یا فعلیۃ ہوگا اس صورت میں ہمزہ کو ی سے بدلا ہے۔ قَالَ لَا يَنَالُ عَهْدِي الظّٰلِمِيْنَ ( فرمایا ( ہاں مگر) ہمارے اس عہد میں وہ داخل نہیں جو ظالم ہیں) عہد سے مراد امامت مذکورۃ الصدر ہے حفص اور حمزہ نے عہدی کی ی کو ساکن اور باقی قراء نے فتحہ سے پڑھا ہے یعنی اے ابراہیم (علیہ السلام) آپ کی اولاد میں سے جو لوگ ظالم ہیں انہیں امامت نہ پہنچے گی۔ اللہ تعالیٰ نے ابراہیم (علیہ السلام) کی دعا کو قبول فرمالیا اور امامت کو متقیوں کے ساتھ خاص فرمایا اگر امامۃ سے مراد نبوت ہو تو ظالمین سے مراد فاسق ہیں کیونکہ نبوت میں معصوم ہونا بالاتفاق شرط ہے اور اگر امامۃ سے عام معنی مراد ہوں تو ظالم سے کافر بھی مراد ہوسکتا ہے کیونکہ کافر کو امیر اور مقتدا بنانا جائز نہیں۔ اخیر تقدیر پر لَا یَنَالُ عَھْدِیْ الظَّالِمِیْنَسے یہ مستفاد ہوگا کہ فاسق اگرچہ امیر ہو لیکن اس کی طاعت ظلم اور معصیت میں جائز نہیں کیونکہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ہے کہ خالق کی نافرمانی میں مخلوق کی طاعت جائز نہیں ہے۔ اس حدیث کو امام مالک و امام احمد (رح) نے عمران اور حکیم بن عمرو الغفار ؓ سے روایت کیا ہے۔ بخاری، مسلم اور اب داود و نسائی نے علی ؓ سے روایت کیا ہے کہ اللہ کی معصیت میں کسی کی طاعت نہیں طاعت نیک کام میں ہوتی ہے اور رہیں وہ آیات جو کہ امراء کی طاعت میں وارد ہیں مثلاً اللہ تعالیٰ نے فرمایا : اَطِیْعُوا اللّٰہَ وَاَطِیْعًوا الرَّسُبوْلَ وَاُوْلِی الْاَمْرِ مِنْکُمْ (اطاعت کرو اللہ کی اور اطاعت کرو رسول کی اور امیروں کی جو تم میں سے ہوں) اور رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ہے کہ اطاعت کرو اور سنو اگرچہ امیر تمہارا حبشی غلام ہو تو ان نصوص سے مراد مطلق طاعت نہیں ہے خواہ جائز ہو یا ناجائز بلکہ ان ہی امور میں طاعت مراد ہے جو شرع کے مخالف نہیں چناچہ دوسرے مقام پر فرماتے ہیں۔ فَاِنْ تَنَازَعْتُمْ فِیْ شَیْءٍ فَرُدُّوْہُ اِلَی اللّٰہِ وَالرَّسُوْلِ اِنْ کُنْتُمْ تُؤْمِنُوْنَ باللّٰہِ وَالْیَوْمِ الْاٰخِرِ ( پس اگر جھگڑا کرو تم کسی شے میں تو اس کو اللہ و رسول کی طرف رجوع کرو اگر تم اللہ اور قیامت پر ایمان رکھتے ہو) اس تقریر کے موافق اس آیت سے امام کا معصوم ہونا جیسا کہ رو افض کا خیال ہے مستنبط نہیں ہوتا۔ واللہ اعلم۔
Top