Tafseer-e-Mazhari - Al-Hijr : 82
وَ كَانُوْا یَنْحِتُوْنَ مِنَ الْجِبَالِ بُیُوْتًا اٰمِنِیْنَ
وَكَانُوْا يَنْحِتُوْنَ : اور وہ تراشتے تھے مِنَ : سے الْجِبَالِ : پہاڑ (جمع) بُيُوْتًا : گھر اٰمِنِيْنَ : بےخوف وخطر
اور وہ پہاڑوں کو تراش تراش کر گھر بناتے تھے (کہ) امن (واطمینان) سے رہیں گے
وکانوا ینحتون من الجبال بیوتا امنین وہ لوگ پہاڑ تراش تراش کر ان میں گھر بناتے تھے کہ امن میں رہیں۔ یعنی نہایت مضبوط مکان بناتے تھے۔ نہ ان کے گرنے کا اندیشہ ہوتا تھا ‘ نہ نقب زنی کا خوف ‘ نہ دشمنوں کی طرف سے ڈھا دینے کا ڈر۔ اٰمِنِیْن کا یہ مطلب ہے کہ وہ لوگ انتہائی غفلت کی وجہ سے اللہ کے عذاب کی طرف سے بےخوف تھے۔ ان کا خیال تھا کہ ہر طرح کے عذاب سے پہاڑوں کے اندر وہ اپنی حفاظت کرسکیں گے۔
Top