Tafseer-e-Mazhari - Al-Hijr : 60
اِلَّا امْرَاَتَهٗ قَدَّرْنَاۤ١ۙ اِنَّهَا لَمِنَ الْغٰبِرِیْنَ۠   ۧ
اِلَّا : سوائے امْرَاَتَهٗ : اس کی عورت قَدَّرْنَآ : ہم نے فیصلہ کرلیا ہے اِنَّهَا : بیشک وہ لَمِنَ : سے الْغٰبِرِيْنَ : پیچھے رہ جانے والے
البتہ ان کی عورت (کہ) اس کے لیے ہم نے ٹھہرا دیا ہے کہ وہ پیچھے رہ جائے گی
الا امرأتہ : ہم لوط کی بیوی کے سوا قدرنا انھا لمن الغبرین ہم نے طے کردیا ہے کہ وہ (عذاب میں) باقی رہنے والوں (یعنی کافروں) میں شامل ہوگی۔ تقدیر بمعنی قضا کے ہے ‘ یعنی ہم نے کہہ دیا ‘ یا ہم نے طے کردیا۔ لغت میں تقدیر کا معنی ہے : کسی چیز کو دوسری چیز کے اندازہ کے موافق بنا دینا ‘ یا کردینا۔ حقیقت میں یہ فعل اللہ کا ہے ‘ لیکن فرشتوں کو اللہ سے خصوصی قرب حاصل تھا ‘ اسلئے فعل تقدیر کی نسبت فرشتوں کی طرف کردی گئی۔ یا ملائکہ کی طرف فعل تقدیر کی نسبت کرنے کی یہ وجہ ہے کہ وہ تو محض قاصد جو نامہ بر تھے ‘ ان کا ہر قول و فعل اللہ کا قول و فعل تھا۔
Top