Tafseer-e-Mazhari - Al-Hijr : 48
لَا یَمَسُّهُمْ فِیْهَا نَصَبٌ وَّ مَا هُمْ مِّنْهَا بِمُخْرَجِیْنَ
لَا يَمَسُّهُمْ : انہیں نہ چھوئے گی فِيْهَا : اس میں نَصَبٌ : کوئی تکلیف وَّمَا : اور نہ هُمْ : وہ مِّنْهَا : اس سے بِمُخْرَجِيْنَ : نکالے جائیں گے
نہ ان کو وہاں کوئی تکلیف پہنچے گی اور نہ وہاں سے نکالے جائیں گے
لا یمسھم فیھا نصب وما ھم منھا بمخرجین جنت کے اندر اہل جنت کو تھکان چھوئے گی بھی نہیں اور نہ جنت سے کبھی ان کو نکالا جائے گا۔ دوام نعمت ہی تکمیل نعمت ہے۔ طبرانی نے حضرت عبد اللہ بن زبیر کی روایت سے بیان کیا ہے کہ چند صحابی باہم ہنس رہے تھے۔ رسول اللہ ﷺ کا ادھر سے گذر ہوا تو صحابہ کو ہنستے دیکھ کر فرمایا : دوزخ تم لوگوں کے سامنے ہے ‘ پھر بھی ہنس رہے ہو ؟ فوراً حضرت جبرئیل نازل ہوگئے اور کہا : محمد ﷺ ! آپ کا رب فرماتا ہے : تم کیوں میرے بندوں کو میری رحمت سے ناامید کرتے ہو۔ اس پر آیت ذیل نازل ہوئی۔
Top