Tafseer-e-Mazhari - Al-Hijr : 39
قَالَ رَبِّ بِمَاۤ اَغْوَیْتَنِیْ لَاُزَیِّنَنَّ لَهُمْ فِی الْاَرْضِ وَ لَاُغْوِیَنَّهُمْ اَجْمَعِیْنَۙ
قَالَ : اس نے کہا رَبِّ : اے میرے رب بِمَآ : جیسا کہ اَغْوَيْتَنِيْ : تونے مجھے گمراہ کیا لَاُزَيِّنَنَّ : تو میں ضرور آراستہ کروں گا لَهُمْ : ان کے لیے فِي الْاَرْضِ : زمین میں وَلَاُغْوِيَنَّهُمْ : اور میں ضرور گمراہ کروں گا ان کو اَجْمَعِيْنَ : سب
(اس نے) کہا کہ پروردگار جیسا تونے مجھے رستے سے الگ کیا ہے میں بھی زمین میں لوگوں کے لیے (گناہوں) کو آراستہ کر دکھاؤں گا اور سب کو بہکاؤں گا
قال رب بما اغویتنی لازینن لھم فی الارض ولاغوینھم اجمعین ابلیس نے کہا : اے میرے رب ! چونکہ تو نے مجھے کج راہ کر ہی دیا ہے ‘ اس لئے میں بھی ضرور ضرور دنیا میں (گناہوں کو) آراستہ کر کے ان کے سامنے لاؤں گا اور سب کو کج راہ بناؤں گا۔ یا بِمَا میں بِ قسمیہ اور مَا مصدری ہے ‘ ترجمہ اس طرح ہوگا : اے رب ! (تو نے مجھے گمراہ کردیا) تیرے اس گمراہ کرنے کی قسم کہ میں ان انسانوں کی نظر میں دنیا کو آراستہ کروں گا (جاذب توجہ کر دوں گا) ۔
Top