Tafseer-e-Mazhari - Al-Hijr : 36
قَالَ رَبِّ فَاَنْظِرْنِیْۤ اِلٰى یَوْمِ یُبْعَثُوْنَ
قَالَ : اس نے کہا رَبِّ : اے میرے رب فَاَنْظِرْنِيْٓ : تو مجھے مہلت دے اِلٰى : تک يَوْمِ يُبْعَثُوْنَ : جس دن (مردے) اٹھائے جائیں
(اس نے) کہا کہ پروردگار مجھے اس دن تک مہلت دے جب لوگ (مرنے کے بعد) زندہ کئے جائیں گے
قال رب فانظرنی ابلیس نے کہا : اے میرے رب ! (جب تو نے مجھے نکال دیا ہے اور مجھ پر لعنت کردی ہے) تو مجھے مہلت عطا کر (یعنی زندگی کی مدت باقی رکھ اور موت نہ دے) ۔ الی یوم یبعثون اس روز تک جبکہ لوگ (قبروں سے دوبارہ) اٹھائے جائیں گے۔ ابلیس نے اغواء کرنے کی مہلت مانگی اور بالکل موت سے محفوظ رہنے کی بھی درخواست کی کیونکہ (وہ جانتا تھا) کہ یوم بعث تک مہلت مل جائے گی اور دوبارہ اٹھائے جانے کے بعد تو موت آئے گی نہیں ‘ اسلئے موت سے چھوٹ مل جائے گی۔ اللہ نے اوّل درخواست تو قبول فرما لی اور یہ قبولیت دعا اس کی عزت افزائی کیلئے نہیں بلکہ بدبختی اور مصیبت میں اضافہ کرنے کیلئے فرمائی اور دوسری درخواست (اِلٰی یَوْمِ یُبْعَثُوْنَ ) کو رد کرتے ہوئے فرمایا :
Top