بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ
Tafseer-e-Majidi - Nooh : 1
اِنَّاۤ اَرْسَلْنَا نُوْحًا اِلٰى قَوْمِهٖۤ اَنْ اَنْذِرْ قَوْمَكَ مِنْ قَبْلِ اَنْ یَّاْتِیَهُمْ عَذَابٌ اَلِیْمٌ
اِنَّآ : بیشک ہم نے اَرْسَلْنَا : بھیجا ہم نے نُوْحًا : نوح کو اِلٰى قَوْمِهٖٓ : اس کی قوم کی طرف اَنْ اَنْذِرْ : کہ ڈراؤ قَوْمَكَ : اپنی قوم کو مِنْ : سے قَبْلِ : اس سے پہلے اَنْ يَّاْتِيَهُمْ : کہ آئے ان کے پاس عَذَابٌ اَلِيْمٌ : عذاب دردناک
ہم نے نوح کو بھیجا ان کی قوم کے پاس کہ ڈراؤ اپنی قوم کو قبل اس کے کہ ان پر عذاب دردناک آپہنچے،1۔
1۔ (ان کے کفر و طغیان کی پاداش میں خواہ اسی دنیا میں خواہ آخرت میں) (آیت) ” انا ..... قومہ “۔ لوح اور قوم نوح پر مفصل حاشیے سورة ہود (پ 12) وغیرہ میں گزر چکے۔ انسانی نسل کا مستقل اور غیر منقطع سلسلہ آپ (علیہ السلام) ہی کے وقت سے چلا ہے۔ اور اس لئے آپ (علیہ السلام) کی شخصیت تاریخ انبیاء میں ایک خاص اہمیت رکھتی ہے۔ (آیت) ” ان انذر قومک “۔ یعنی کفر و طغیان کے وبال وپاداش سے ڈرائیے۔
Top