Tafseer-e-Majidi - As-Saff : 8
یُرِیْدُوْنَ لِیُطْفِئُوْا نُوْرَ اللّٰهِ بِاَفْوَاهِهِمْ وَ اللّٰهُ مُتِمُّ نُوْرِهٖ وَ لَوْ كَرِهَ الْكٰفِرُوْنَ
يُرِيْدُوْنَ : وہ چاہتے ہیں لِيُطْفِئُوْا : کہ بجھادیں نُوْرَ اللّٰهِ : اللہ کے نور کو بِاَفْوَاهِهِمْ : اپنے مونہوں سے وَاللّٰهُ : اور اللہ مُتِمُّ : پورا کرنے والا ہے نُوْرِهٖ : اپنے نور کو وَلَوْ كَرِهَ الْكٰفِرُوْنَ : اور اگرچہ ناپسند کرتے ہوں کافر
یہ لوگ چاہتے ہیں کہ اللہ کے نور کو اپنے منہ سے بجھا دیں حالانکہ اللہ اپنے نور کو کمال تک پہنچا کر رہے گا گو کافروں کو (کیسا ہی) گراں گزرے،12۔
12۔ یعنی اللہ تو بہرحال اپنے دین کی جڑوں کی مضبوط جما کر رہے گا، مخالفین ومعاندین کی ساری کوششوں اور مزاحمتوں کے باوجود۔ (آیت) ” یریدون .... بافواھم “۔ مخالفین ومعاندین علاوہ عملی تدبیروں کے، زبان اور منہ سے بھی تو رد واعتراض کی باتیں کیا کرتے تھے اور قومی شبہات دلوں میں ڈالتے رہتے تھے ، (آیت) ” یریدون “۔ کی ضمیر جمع فاعلی سے اشارہ سارے ہی مخالفین اسلام کی جانب ہوگیا۔ (آیت) ” نور اللہ “۔ یعنی دین اسلام۔
Top