Tafseer-e-Majidi - Al-An'aam : 89
اُولٰٓئِكَ الَّذِیْنَ اٰتَیْنٰهُمُ الْكِتٰبَ وَ الْحُكْمَ وَ النُّبُوَّةَ١ۚ فَاِنْ یَّكْفُرْ بِهَا هٰۤؤُلَآءِ فَقَدْ وَ كَّلْنَا بِهَا قَوْمًا لَّیْسُوْا بِهَا بِكٰفِرِیْنَ
اُولٰٓئِكَ : یہ الَّذِيْنَ : وہ لوگ جو اٰتَيْنٰهُمُ : ہم نے دی انہیں الْكِتٰبَ : کتاب وَالْحُكْمَ : اور شریعت وَالنُّبُوَّةَ : اور نبوت فَاِنْ : پس اگر يَّكْفُرْ : انکار کریں بِهَا : اس کا هٰٓؤُلَآءِ : یہ لوگ فَقَدْ وَكَّلْنَا : تو ہم مقرر کردیتے ہیں بِهَا : ان کے لیے قَوْمًا : ایسے لوگ لَّيْسُوْا : وہ نہیں بِهَا : اس کے بِكٰفِرِيْنَ : انکار کرنے والے
یہ تو وہ لوگ ہیں جنہیں ہم نے کتاب اور حکمت اور نبوت عطا کی تھی سو اگر یہ لوگ اس سے انکار کردیں تو ہم نے اس کے (ماننے کے) لئے ایسے لوگ مقرر کردئیے ہیں جو اس کے منکر نہیں ہیں،131 ۔
131 ۔ یعنی گروہ صحابہ اور رسول اللہ ﷺ کے معاصر مومنین صادقین، جو نہ رسول اللہ ﷺ کی نبوت و رسالت کے منکر ہیں نہ ان انبیاء سابقین کے۔ قیل ھم اصحاب النبی ﷺ وکل من امن بہ (کشاف) قیل ھم اھل المدینہ وقیل ھم المھاجرون والانصار (کبیر) (آیت) ” اولئک۔۔۔ النبوۃ۔ ہم نے تو ان صالحین و ابرار کو کتاب ہو حکمت اور نبوت سے سرفراز کیا۔ اس پر بھی فسق پیشہ لوگ ان کے کمالات و فضائل سے انکار ہی کرتے رہے۔ (آیت) ” فان یکفربھا “۔ ھا کی ضمیر توحید کی طرف لی گئی ہے یا کتاب وحکم ونبوت کی جانب۔ والمراد فان یکفر بھذا التوحید (کبیر) ای بھذہ الثلاثۃ (بیضاوی) (آیت) ” ھولآء “۔ یعنی رسول اللہ ﷺ کے زمانہ کے منکرین ومکذبین۔ ای کفار عصرک یا محمد ﷺ (قرطبی) کفار قریش (کبیر) (آیت) ” بکفرین “۔ میں ب زاید ہے تاکید کے لئے۔ والباء زائدۃ للتاکید (قرطبی) وفی بکافرین تاکید النفی (کشاف)
Top