Tafseer-e-Majidi - Al-An'aam : 5
فَقَدْ كَذَّبُوْا بِالْحَقِّ لَمَّا جَآءَهُمْ١ؕ فَسَوْفَ یَاْتِیْهِمْ اَنْۢبٰٓؤُا مَا كَانُوْا بِهٖ یَسْتَهْزِءُوْنَ
فَقَدْ كَذَّبُوْا : پس بیشک انہوں نے جھٹلایا بِالْحَقِّ : حق کو لَمَّا : جب جَآءَهُمْ : ان کے پاس آیا فَسَوْفَ : سو جلد يَاْتِيْهِمْ : ان کے پاس آجائے گی اَنْۢبٰٓؤُا : خبر (حقیقت) مَا كَانُوْا : جو وہ تھے بِهٖ : اس کا يَسْتَهْزِءُوْنَ : مذاق اڑاتے وہ
سو انہوں نے (کلام) حق کو بھی جھٹلایا جب وہ ان کے پاس آیا،6 ۔ سوعنقریب ہی انہیں خبر معلوم ہوجائے گی اس چیز کی جس کے بارے میں وہ تمسخر کیا کرتے تھے،7 ۔
6 ۔ الحق سے مراد قرآن مجید ہے۔ صاحب قرآن سے بھی مراد ہوسکتی ہے۔ یعنی القران وقیل محمد ا (علیہ السلام) (قرطبی) یعنی خدائی نشانیوں کی تکذیب تو ان کا شعار ہی ہوچکی ہے اس لیے حسب عادت انہوں نے قرآن کو بھی جھٹلایا۔ 7 ۔ یعنی عذاب الہی ان پر واقع ہو کر رہے گا۔ واراد بالانباء وھی الاخبار العذاب (قرطبی) المراد بالانباء لانفس الانباء بل العذاب الذی انبااللہ تعالیٰ بہ (کبیر) عذاب سے مراد جنگ بدر میں شکست وغیرہ ہے۔ جو مشرکین عرب کو دنیا ہی میں نصیب ہوئی۔ والمراد مانالھم یوم بدر ونحوہ (قرطبی) یحتمل ان یکون عذاب الدنیا وھو الذی ظھر یوم بدر (کبیر) عذاب آخرت بھی مراد ہوسکتا ہے۔ قیل یوم القیامۃ (قرطبی) ویحتمل ان یکون عذاب الاخرۃ (کبیر)
Top