Tafseer-e-Majidi - Al-An'aam : 55
وَ كَذٰلِكَ نُفَصِّلُ الْاٰیٰتِ وَ لِتَسْتَبِیْنَ سَبِیْلُ الْمُجْرِمِیْنَ۠   ۧ
وَ : اور كَذٰلِكَ نُفَصِّلُ : اسی طرح ہم تفصیل سے بیان کرتے ہیں الْاٰيٰتِ : آیتیں وَلِتَسْتَبِيْنَ : اور تاکہ ظاہر ہوجائے سَبِيْلُ : راستہ طریقہ الْمُجْرِمِيْنَ : گنہگار (جمع)
اسی طرح ہم کھول کر بیان کرتے رہتے ہیں نشانیوں کو تاکہ مجرموں کا طریقہ واضح ہو کررہے،84 ۔
84 ۔ اور اس مومنین صادقین کا طریقہ بھی ممتاز ہو کر خودبخود واضح ہوجائے گا) والحق والباطل لا واسطۃ بینھما فمتی استبانت طریقۃ المجرمین فقد استبانت طریقۃ المحققین ایضا لامحالۃ (کبیر) (آیت) ” کذلک “۔ یعنی جیسے اسی سورة میں ہم اور بھی دلائل مشرکین کے خلاف کھول کر بیان کرچکے ہیں۔ ای کما فصلنا لک فی ھذہ السورۃ دلائلنا ومحاجتنا مع المشرکین (قرطبی) کما فصلنا لک فی ھذہ السورۃ دلائلنا علی صحۃ التوحید والنبوۃ والقضاء والقدر (کبیر) (آیت) ” الایت “۔ یعنی وہ احکام و دلائل جن کی ضرورت اقامت دین اور مقابلہ اہل باطل کے لئے مومنین کو پڑ سکتی ہے۔ ای فی کل ماتحتاجون الیہ من امر الدین وتیبن لکم ادلتنا وحجتنا فی کل حق ینکرہ اھل الباطل (قرطبی) نمیز ونفصل لک دلائلنا وحججنا فی تقریر کل حق ینکرہ اھل الباطل (کبیر)
Top