Tafseer-e-Majidi - Al-An'aam : 2
هُوَ الَّذِیْ خَلَقَكُمْ مِّنْ طِیْنٍ ثُمَّ قَضٰۤى اَجَلًا١ؕ وَ اَجَلٌ مُّسَمًّى عِنْدَهٗ ثُمَّ اَنْتُمْ تَمْتَرُوْنَ
هُوَ : وہ الَّذِيْ : جس نے خَلَقَكُمْ : تمہیں پیدا کیا مِّنْ : سے طِيْنٍ : مٹی ثُمَّ : پھر قَضٰٓى : مقرر کیا اَجَلًا : ایک وقت وَاَجَلٌ : اور ایک وقت مُّسَمًّى : مقرر عِنْدَهٗ : اس کے ہاں ثُمَّ : پھر اَنْتُمْ : تم تَمْتَرُوْنَ : شک کرتے ہو
وہ (اللہ) وہی ہے جس نے تم کو مٹی سے پیدا کیا پھر ایک وقت مقرر کیا اور معین وقت اسی کے علم میں ہے پھر بھی تم شک رکھتے ہو،2 ۔
2 ۔ (مسئلہ بعث بعد الموت میں) (آیت) ” خلقکم “۔ ضمیر مخاطب نوع انسانی کی جانب ہے۔ (آیت) ” ثم انتم “۔ یعنی اتنے کھلے ہوئے دلائل کے باوجود بھی، معناہ ان بعد ظھور مثل ھذا الحجۃ الباھرۃ انتم تمترون (کبیر) (آیت) ” قضی اجلا “۔ وقت مقرر کیا سب کی موت کا۔ بقضاء الدنیا قالہ ابن عباس و مجاھد (قرطبی) قال الضحاک اجلا فی الموت (قرطبی) (آیت) ” اجل مسمی عندہ “۔ یعنی یہ دوسرا معین وقت اسی کو معلوم ہے۔ اس سے مراد وقت بعثت ہے۔ قال ابن عباس و مجاھد لابتداء الاخرۃ (قرطبی) قال الضحاک لاجل القیامۃ (قرطبی) (آیت) ” تمترون “۔ یعنی وہم پیدا کر کرکے کج بحثی کیا کرتے ہو۔ التماری المجادلۃ علی مذھب الشک (قرطبی)
Top