Tafseer-e-Majidi - Al-An'aam : 129
وَ كَذٰلِكَ نُوَلِّیْ بَعْضَ الظّٰلِمِیْنَ بَعْضًۢا بِمَا كَانُوْا یَكْسِبُوْنَ۠   ۧ
وَكَذٰلِكَ : اور اسی طرح نُوَلِّيْ : ہم مسلط کردیتے ہیں بَعْضَ : بعض الظّٰلِمِيْنَ : ظالم (جمع) بَعْضًۢا : بعض پر بِمَا : اس کے سبب كَانُوْا يَكْسِبُوْنَ : جو وہ کرتے تھے (ان کے اعمال)
اور اسی طرح ہم ظالموں کو ایک دوسرے کے قریب رکھیں گے بہ سبب ان اعمال کے جو وہ کرتے رہے تھے،193 ۔
193 ۔ یہ ٹھیک ٹھیک بدلہ ان کے اعمال کا ہوگا، کوئی ظلم و زیادتی ہرگز ہرگز نہ ہوگی۔ ارواح میں باہم مشابہت وہم جنسی ہوتی ہے۔ خبیث روحین جن وانس کی ایک جگہ رہیں گی، اور طاہر روحیں جن وانس کی یکجا۔ لان الجنسیۃ علۃ الضم فالارواح الخبیثۃ تنضم الی ما یشاکلھا فی الخبث (کبیر) (آیت) ’ کذلک “۔ یعنی جس طرح دنیا میں ایک دوسرے سے علاقہ قرب وولایت تھا۔ قرناء ھم فی العذاب کما کانوا فی الدنیا (بیضاوی) (آیت) ” نولی بعض الظلمین بعضا “۔ میں نولی کے معنی ” ہم مسلط کردیں گے “ کے بھی کیے گئے ہیں۔ قال ابن زید تسلط ظلمۃ الجن علی ظلمۃ الانس (قرطبی) اور یہ معنی لے کر بھی محققین نے کہا ہے کہ ظلم کے تحت میں ہر قسم کا ظلم داخل ہے۔ خواہ چوری کے ذریعہ سے ہو یا تاجرانہ دغابازی سے یا اور کسی طریقہ سے۔ یدخل فی الایۃ جمیع من یظلم او یظلم الرعیۃ اوالتاجر یظلم الناس فی تجارتہ اوالسارق وغیرھم (قرطبی) مزید استنباط یہ بھی کیا گیا ہے کہ جب رعایا ظالم ہوتی ہے تو ان پر حاکم بھی ظالم ہی مسلط کردیا جاتا ہے۔ الایۃ تدل علی ان الرعیۃ متی کانوا ظالمین فاللہ تعالیٰ یسلط علیھم ظالما مثلھم (کبیر) (آیت) ” بما کانوا یکسبون “۔ بنیاد اس تولیت یا تسلط کی وہی ہم جنسی ہوگی۔ ای بسبب کون ذلک البعض مکتسبا للظلم والمراد منہ ما بینا ان الجنسیۃ علۃ للضم (کبیر)
Top