Tafseer-e-Majidi - An-Nisaa : 85
مَنْ یَّشْفَعْ شَفَاعَةً حَسَنَةً یَّكُنْ لَّهٗ نَصِیْبٌ مِّنْهَا١ۚ وَ مَنْ یَّشْفَعْ شَفَاعَةً سَیِّئَةً یَّكُنْ لَّهٗ كِفْلٌ مِّنْهَا١ؕ وَ كَانَ اللّٰهُ عَلٰى كُلِّ شَیْءٍ مُّقِیْتًا
مَنْ : جو يَّشْفَعْ : سفارش کرے شَفَاعَةً : شفارش حَسَنَةً : نیک بات يَّكُنْ لَّهٗ : ہوگا۔ اس کے لیے نَصِيْبٌ : حصہ مِّنْھَا : اس میں سے وَمَنْ : اور جو يَّشْفَعْ : سفارش کرے شَفَاعَةً : سفارش سَيِّئَةً : بری بات يَّكُنْ لَّهٗ : ہوگا۔ اس کے لیے كِفْلٌ : بوجھ (حصہ) مِّنْھَا : اس سے وَكَانَ : اور ہے اللّٰهُ : اللہ عَلٰي : پر كُلِّ شَيْءٍ : ہر چیز مُّقِيْتًا : قدرت رکھنے والا
جو کوئی اچھی سفارش کرے گا اس کو اس میں سے حصہ ملے گا،241 ۔ اور جو کوئی بری سفارش لائے گا اس پر اس میں سے بار رہے گا،242 ۔ اور اللہ ہر چیز پر طاقت رکھنے والا ہے،243 ۔
241 ۔ یعنی جو کوئی عمل خیر میں بہ طریق مشروع ساعی ہوگا، اسے اس کا اجر مل کر رہے گا کہ وہ کسی درجہ میں سبب بنا عمل خیر گا۔ 242 ۔ (اس لئے کہ وہ سبب اور ذریعہ بنا معصیت کا) (آیت) ” شفاعۃ سیءۃ “۔ اس کے تحت میں علاوہ عمل بد کے وہ عمل خیر بھی آجاتے ہیں جو غیر مشروع طریق پر کئے جائیں۔ 243 ۔ تو ہر نیکی پر اجر اور ہر بدی پر عذاب کا ترتب اس کے لیے کچھ بھی دشوار نہیں۔
Top