Tafseer-e-Majidi - Al-Furqaan : 43
اَرَءَیْتَ مَنِ اتَّخَذَ اِلٰهَهٗ هَوٰىهُ١ؕ اَفَاَنْتَ تَكُوْنُ عَلَیْهِ وَكِیْلًاۙ
اَرَءَيْتَ : کیا تم نے دیکھا ؟ مَنِ اتَّخَذَ : جس نے بنایا اِلٰهَهٗ : اپنا معبود هَوٰىهُ : اپنی خواہش اَفَاَنْتَ : تو کیا تم تَكُوْنُ : ہوجائے گا عَلَيْهِ : اس پر وَكِيْلًا : نگہبان
آپ نے اس کی بھی حالت دیکھی ہے جس نے اپنی خواہشوں کو اپنا خدا بنا رکھا ہے ؟ کیا آپ اس کے ذمہ دار رہ سکتے ہیں،49۔
49۔ یعنی آپ ان پر مسلط کرکے تو بھیجے نہیں گئے ہیں، پھر آپ ان کی بےراہی پر غم کیوں کیجئے۔ (آیت) ” من التخذ الھہ ھوہ “۔ سے یہ صاف ہوگیا کہ ان کی گمراہی کی بنیاد میں کوئی شبہ عقلی واجتہادی نہیں، بلکہ محض اتباع ہوائے نفس ہے۔ جاہلیت عرب کے لوگ آج ہی کل کی فرنگی قوموں کی طرح ایک نیم دہری قسم کے الحاد پسند لوگ تھے۔ ان کی طبیعت ذکر وفکر آخرت کی طرف آمادہ ہی نہیں ہوتی تھی، اور بت پرستی سے بھی بڑھ کر ہوا پرستی اور دنیوی لذات میں مبتلا رہتے تھے۔ ملاحظہ ہو تفسیر انگریزی۔
Top