Tafseer-e-Majidi - Al-Furqaan : 37
وَ قَوْمَ نُوْحٍ لَّمَّا كَذَّبُوا الرُّسُلَ اَغْرَقْنٰهُمْ وَ جَعَلْنٰهُمْ لِلنَّاسِ اٰیَةً١ؕ وَ اَعْتَدْنَا لِلظّٰلِمِیْنَ عَذَابًا اَلِیْمًاۚۖ
وَ : اور قَوْمَ نُوْحٍ : قوم نوح لَّمَّا كَذَّبُوا : جب انہوں نے جھٹلایا الرُّسُلَ : رسول (جمع) اَغْرَقْنٰهُمْ : ہم نے غرق کردیا انہیں وَجَعَلْنٰهُمْ : اور ہم نے بنایا انہیں لِلنَّاسِ : لوگوں کے لیے اٰيَةً : ایک نشانی وَاَعْتَدْنَا : اور تیار کیا ہم نے لِلظّٰلِمِيْنَ : ظالموں کے لیے عَذَابًا : ایک عذاب اَلِيْمًا : دردناک
اور ہم نے قوم نوح کو بھی (ہلاک کیا) جب انہوں نے پیغمبروں کو جھٹلایا،40۔ ہم نے انہیں غرق کردیا اور ہم نے انہیں ایک نشان (عبرت) بنادیا اور ہم نے ظالموں کیلئے دردناک عذاب تیار کر رکھا ہے،41۔
40۔ شرک وجاہلیت میں مبتلا قوم نوح کا انکار محض شخصی رسالت نوح کا انکار نہ تھا، سارے انبیاء کا اور نفس مسئلہ نبوت کا انکار تھا۔ امام رازی (رح) (اور ان کے اتباع میں بعض دوسرے مفسرین) کی بھی نظر اس نکتہ تک پہنچ گئی تھی کہ ممکن ہے یہ لوگ براہمہ ہند کی طرح سلسلہ نبوت ہی کے منکر ہوں۔ اما کانوا من البراھمۃ المنکرین بکل الرسل (کبیر) اوکذبوا بعثۃ الرسل مطلقا کالبراھمۃ (بیضاوی) اولم یروا بعثۃ الرسل کالبراھمۃ (بحر) 41۔ (آخرت میں، جیسا کہ دنیا میں سزا غرقابی کی ملی) (آیت) ” لظلمین “۔ ظالمون سے یہاں بھی مراد کافر ہی ہیں، جیسا کہ قرآن میں اکثر مقامات پر ہے۔
Top