Tafseer-e-Majidi - Al-Baqara : 175
اُولٰٓئِكَ الَّذِیْنَ اشْتَرَوُا الضَّلٰلَةَ بِالْهُدٰى وَ الْعَذَابَ بِالْمَغْفِرَةِ١ۚ فَمَاۤ اَصْبَرَهُمْ عَلَى النَّارِ
اُولٰٓئِكَ : یہی لوگ الَّذِيْنَ : جنہوں نے اشْتَرَوُا : مول لی الضَّلٰلَةَ : گمراہی بِالْهُدٰى : ہدایت کے بدلے وَالْعَذَابَ : اور عذاب بِالْمَغْفِرَةِ : مغفرت کے بدلے فَمَآ : سو کس قدر اَصْبَرَھُمْ : بہت صبر کرنے والے وہ عَلَي : پر النَّارِ : آگ
یہ وہ لوگ ہیں جنہوں نے گمراہی کو خرید لیا ہے ہدایت کے بدلہ میں اور عذاب کو نجات کے بدلہ میں، اور یہ لوگ کیسی جیوٹ رکھتے ہیں دوزخ کے لیے،623 ۔
623 ۔ (کہ اس کے لیے تیار ہوگئے، اور یہاں دنیا میں ایمان وطاعت پر آمادہ نہ ہوئے ! ) ما۔ کلمہ تعجب ہے، کہ اپنی ان حرکتوں کے ہولناک ثمرے اور دہشت ناک نتیجے معلوم ہیں، اور اس پر بھی یہ شوخ چشمی ! مذھب الجمھور منہم الحسن ومجاھدان مامعناہ التعجب (قرطبی) (آیت) ” اشتروا الضللۃ بالھدی۔ اس کا تعلق اسی دنیا سے ہے۔ یعنی ہدایت کے بدلے گمراہی کو لے لیا اسی دنیا میں۔ (آیت) ” والعذاب بالمغفرۃ “ اس کا تعلق عالم آخرت سے ہے۔ یعنی لازمی نتیجہ عدم ایمان کا یہ ہوگا کہ آخرت میں مغفرت کے بجائے عذاب سے دوچار ہونا پڑے گا۔
Top