Tafseer-e-Majidi - Al-Baqara : 167
وَ قَالَ الَّذِیْنَ اتَّبَعُوْا لَوْ اَنَّ لَنَا كَرَّةً فَنَتَبَرَّاَ مِنْهُمْ كَمَا تَبَرَّءُوْا مِنَّا١ؕ كَذٰلِكَ یُرِیْهِمُ اللّٰهُ اَعْمَالَهُمْ حَسَرٰتٍ عَلَیْهِمْ١ؕ وَ مَا هُمْ بِخٰرِجِیْنَ مِنَ النَّارِ۠   ۧ
وَقَالَ : اور کہیں گے الَّذِيْنَ : وہ جنہوں نے اتَّبَعُوْا : پیروی کی لَوْ اَنَّ : کاش کہ لَنَا : ہمارے لیے كَرَّةً : دوبارہ فَنَتَبَرَّاَ : تو ہم بیزاری کرتے مِنْهُمْ : ان سے كَمَا : جیسے تَبَرَّءُوْا : انہوں نے بیزاری کی مِنَّا : ہم سے كَذٰلِكَ : اسی طرح يُرِيْهِمُ : انہیں دکھائے گا اللّٰهُ : اللہ اَعْمَالَهُمْ : ان کے اعمال حَسَرٰتٍ : حسرتیں عَلَيْهِمْ : ان پر وَمَا ھُمْ : اور نہیں وہ بِخٰرِجِيْنَ : نکلنے والے مِنَ النَّار : آگ سے
اور پیرو کہنے لگیں گے،598 ۔ کاش ہم کو پھر ایک دفعہ (جانا) مل جاتا،599 ۔ تو ہم بھی ان سے الگ ہوجائیں، جیسے یہ ہم سے الگ ہوگئے، بس اسی طرح اللہ ان کے اعمال کو انہیں (خالی) ارمان (کرکے) دکھائے گا،600 ۔ اور وہ دوزخ سے کبھی بھی نہ نکل پائیں گے،601 ۔
598 ۔ (غم وغصہ اور جذبات انتقام کے ساتھ) 599 ۔ (دنیا میں) کافروں کی زبان سے آخرت میں، دنیا میں ایک بار پھرجانے کی تمنا و حسرت کا ذکر قرآن مجید میں متعدد مقامات پر آیا ہے۔ 600 ۔ یعنی حسرت بھی پوری نہ ہوگی، اور یہ خلش کانٹا بن کر ہمیشہ کھٹکتی ہی گی۔ 601 ۔ سزائے دوزخ کے یہ دوام وخلود پر یہ ایک نص صریح ہے۔ (آیت) ” بخرجین “ میں ب خبر کی تاکید اور تائید کا کام دے رہی ہے۔ اردو ترجمہ کبھی بھی بھی کیا جاسکتا ہے۔ دلیل علی خلود الکفار فیھا وانھم لا یخرجون منھا (قرطبی) بل ھم فیھا دائمون (مدارک) افادۃ للمبالغۃ فی الخلود والاقناط عن الخلاص وزیادۃ الباء لتاکید النفی (روح)
Top