Tafseer-e-Majidi - Al-Israa : 99
اَوَ لَمْ یَرَوْا اَنَّ اللّٰهَ الَّذِیْ خَلَقَ السَّمٰوٰتِ وَ الْاَرْضَ قَادِرٌ عَلٰۤى اَنْ یَّخْلُقَ مِثْلَهُمْ وَ جَعَلَ لَهُمْ اَجَلًا لَّا رَیْبَ فِیْهِ١ؕ فَاَبَى الظّٰلِمُوْنَ اِلَّا كُفُوْرًا
اَوَ : کیا لَمْ يَرَوْا : انہوں نے نہیں دیکھا اَنَّ : کہ اللّٰهَ : اللہ الَّذِيْ : جس نے خَلَقَ : پیدا کیا السَّمٰوٰتِ : آسمان (جمع) وَالْاَرْضَ : اور زمین قَادِرٌ : قادر عَلٰٓي : پر اَنْ يَّخْلُقَ : کہ وہ پیدا کرے مِثْلَهُمْ : ان جیسے وَجَعَلَ : اس نے مقرر کیا لَهُمْ : ان کے لیے اَجَلًا : ایک وقت لَّا رَيْبَ : نہیں شک فِيْهِ : اس میں فَاَبَى : تو قبول نہ کیا الظّٰلِمُوْنَ : ظالم (جمع) اِلَّا كُفُوْرًا : ناشکری کے سوا
کیا وہ یہ نہیں دیکھتے کہ جس اللہ نے آسمانوں اور زمین کو پیدا کر رکھا ہے وہ اس پر (بھی) قادر ہے کہ ایسوں کو (پھر) پیدا کردے،143۔ اور اس نے ان کے لئے ایک میعاد معین کر رکھی ہے کہ اس میں ذرا شک نہیں اس پر بھی ظالم لوگ بےانکار کئے نہ رہے،144۔
143۔ یعنی اتنی موٹی اور سیدھی سی بات ان کی سمجھ میں نہیں آتی کہ جس قادر علی الاطلاق نے زمین و آسمان جیسی عظیم الشان ہستیوں کو بلاکسی سابق مادہ کے نیست سے ہست کردیا، اس کے لئے انسان جیسی نسبۃ حقیر مخلوق کو دوبارہ اٹھا کھڑا کرنا کیا مشکل ہے ! (آیت) ” اولم یروا “۔ کیا یہ لوگ اتنی بات پر غور نہیں کرتے ؟ 144۔ (باوجود حشر وبعث پر دلائل قوی کے قیام کے) (آیت) ” وجعل لھم اجلا “۔ کائنات انسانی کے حشر وبعث کے لئے تو ایک وقت معین وموعود ہے، اس لئے یہ سوال ہی بےمعنی ہے کہ حشر وبعث اب تک کیوں نہیں ہوا ؟ (آیت) ” فیہ “۔ یعنی اس میعاد مقرر کے آجانے پر بعث ثانی نہیں۔
Top