Tafseer-e-Majidi - Al-Israa : 86
وَ لَئِنْ شِئْنَا لَنَذْهَبَنَّ بِالَّذِیْۤ اَوْحَیْنَاۤ اِلَیْكَ ثُمَّ لَا تَجِدُ لَكَ بِهٖ عَلَیْنَا وَكِیْلًاۙ
وَلَئِنْ : اور اگر شِئْنَا : ہم چاہیں لَنَذْهَبَنَّ : تو البتہ ہم لے جائیں بِالَّذِيْٓ : وہ جو کہ اَوْحَيْنَآ : ہم نے وحی کی اِلَيْكَ : تمہاری طرف ثُمَّ : پھر لَا تَجِدُ : تم نہ پاؤ لَكَ : اپنے واسطے بِهٖ : اس کے لیے عَلَيْنَا : ہمارے مقابلہ) پر وَكِيْلًا : کوئی مددگار
اور اگر ہم چاہیں تو جو وحی ہم نے آپ کی طرف کی ہے وہ سلب کرلیں پھر اس کے لئے آپ کو ہمارے مقابلہ میں کوئی حمایتی بھی نہ ملے،127۔
127۔ اس میں رد ہے اس خیال کا کہ آپ قرآن اپنے اختیار و ارادہ سے تصنیف کرلیتے یا کرسکتے تھے۔ یہ حق تعالیٰ کی کمال عظمت کا بیان ہے کہ وہ رسول سے اس کا کمال وحی بھی سلب کرسکتا ہے۔
Top