Tafseer-e-Majidi - Al-Israa : 108
وَّ یَقُوْلُوْنَ سُبْحٰنَ رَبِّنَاۤ اِنْ كَانَ وَعْدُ رَبِّنَا لَمَفْعُوْلًا
وَّيَقُوْلُوْنَ : اور وہ کہتے ہیں سُبْحٰنَ : پاک ہے رَبِّنَآ : ہمارا رب اِنْ : بیشک كَانَ : ہے وَعْدُ : وعدہ رَبِّنَا : ہمارا رب لَمَفْعُوْلًا : ضرور پورا ہو کر رہنے والا
اور کہتے ہیں کہ پاک ہے ہمارا پروردگار بیشک ہمارے پروردگار کا وعدہ ضرور پورا ہو کر رہتا ہے،154۔
154۔ (سوجس کتاب کے نازل کرنے کا وعدہ اس نے جس نبی پر کیا تھا، اس کو پورا کردیا) (آیت) ” سبحن ربنا “۔ یعنی ہر عیب سے پاک ہے۔ وعدہ خلافی کا اس کے ہاں گزر نہیں۔ (آیت) ” یقولون سبحن ربنا “۔ قرآن مجید نے اس تسبیح سجودی کو محل مدح میں بیان کیا ہے اور یہیں سے فقہاء نے یہ استدلال کرلیا ہے کہ سجدہ میں ذکر مسنون تسبیح ہی کا ہے۔ فھم بھذا القول عند السجود فدل علی ان المسنون فی السجود من الذکر ھو التسبیح (جصاص)
Top