Tafseer-e-Majidi - Al-Hijr : 76
وَ اِنَّهَا لَبِسَبِیْلٍ مُّقِیْمٍ
وَاِنَّهَا : اور بیشک وہ لَبِسَبِيْلٍ : راستہ پر مُّقِيْمٍ : سیدھا
اور وہ (بستی) تو ایک آباد راستہ پر (ملتی) ہے،64۔
64۔ یعنی عرب وشام کے درمیان خوب چلتے ہوئے راستہ پر۔ سدوم وعمورہ کے برباد شدہ شہر، بحرلوط یا بحر مردہ کے کنارے عین اسی راستہ پر واقع تھے، جس پر حجاز وشام کے درمیان قافلے برابر آتے جاتے رہتے تھے اور جس سے قرآن مجید کے مخاطبین اول، اہل عرب خوب واقف ومانوس تھے۔ (آیت) ” مقیم “۔ وہ راستہ ہے جو خوب چلتا ہوا ہو۔ ثابت یسل کہ الناس (کشاف) (آیت) ” وانھا “۔ ضمیر ھا شہر قوم لوط (علیہ السلام) کی جانب ہے، الضمیر عائد الی مدینۃ قوم لوط (کبیر)
Top