Tafseer-e-Majidi - Al-Hijr : 65
فَاَسْرِ بِاَهْلِكَ بِقِطْعٍ مِّنَ الَّیْلِ وَ اتَّبِعْ اَدْبَارَهُمْ وَ لَا یَلْتَفِتْ مِنْكُمْ اَحَدٌ وَّ امْضُوْا حَیْثُ تُؤْمَرُوْنَ
فَاَسْرِ : پس لے نکلیں آپ بِاَهْلِكَ : اپنے گھر والوں کو بِقِطْعٍ : ایک حصہ مِّنَ : سے الَّيْلِ : رات وَاتَّبِعْ : اور خود چلیں اَدْبَارَهُمْ : ان کے پیچھے وَلَا : اور نہ يَلْتَفِتْ : پیچھے مڑ کر دیکھے مِنْكُمْ : تم میں سے اَحَدٌ : کوئی وَّامْضُوْا : اور چلے جاؤ حَيْثُ : جیسے تُؤْمَرُوْنَ : تمہیں حکم دیا گیا
سو آپ رات کے کسی حصہ میں اپنے گھروالوں کو لے کر چلے جائیے اور آپ ان کے پیچھے چلیے اور تم میں سے کوئی پیچھے مڑ کر نہ دیکھے اور جہاں کا حکم تمہیں ملا ہے (سب) اسی طرف چلے جاؤ،54۔
54۔ یعنی ملک شام ہی کے کسی دوسرے شہر کی طرف، توریت میں اس شہر کانما ضغر بتایا گیا ہے (پیدائش 19: 22) موجودہ جغرافیہ میں تو کوئی شہر اس نام کا نہیں ملتا۔ لیکن بابل کے علماء کا خیال ہے کہ یہ شہر بحر مردہ کے جنوبی ساحل پر واقع تھا (آیت) ” فاسر باھلک “۔ یعنی اپنے گھر والوں کو راتی راتا نکال لے جائیے، ایسا کہ کوئی رہ نہ جائے۔ (آیت) ” واتبع ادبارھم “۔ یعنی بس سیدھے ان کا پیچھا لئے رہیے۔ یہ نہ ہو کہ کوئی راستہ سے پلٹ آئے۔ (آیت) ” ولا یلتفت منکم۔ یعنی یہ بھی نہ ہو کہ آپ لوگوں میں سے کوئی پیچھے پھر پھر کر دیکھے۔
Top