Tafseer-e-Majidi - Al-Hijr : 58
قَالُوْۤا اِنَّاۤ اُرْسِلْنَاۤ اِلٰى قَوْمٍ مُّجْرِمِیْنَۙ
قَالُوْٓا : وہ بولے اِنَّآ : ہم بیشک اُرْسِلْنَآ : بھیجے گئے اِلٰى : طرف قَوْمٍ : ایک قوم مُّجْرِمِيْنَ : مجرم (جمع)
پھر ابراہیم (علیہ السلام) نے) کہا اب تم کو کیا مہم درپیش ہے اے (اللہ کے) فرستادو ! ،49۔
49۔ حضرت ابراہیم (علیہ السلام) کو جب ان آنے والوں کے فرشتے ہونے کا علم ہوگیا تو آپ (علیہ السلام) فراست نبوت سے یہ بھی سمجھے کہ ضرور ان کی تعیناتی محض اتنی بشارت کے لیے نہیں بلکہ کسی اور اہم مقصد کے لئے ہوئی ہے۔ خطب کہتے ہیں مقصد اہم کو ” مشن “ کو۔ الخطب الامر العظیم الذی یکثر فیہ التخاطب (راغب)
Top