Tafseer-e-Majidi - Al-Hijr : 54
قَالَ اَبَشَّرْتُمُوْنِیْ عَلٰۤى اَنْ مَّسَّنِیَ الْكِبَرُ فَبِمَ تُبَشِّرُوْنَ
قَالَ : اس نے کہا اَبَشَّرْتُمُوْنِيْ : کیا تم مجھے خوشخبری دیتے ہو عَلٰٓي : پر۔ میں اَنْ : کہ مَّسَّنِيَ : مجھے پہنچ گیا الْكِبَرُ : بڑھاپا فَبِمَ : سو کس بات تُبَشِّرُوْنَ : تم خوشخبری دیتے ہو
(فرشتے) بولے کہ آپ ڈرئیے نہیں ہم آپ کو بشارت ایک صاحب علم فرزند کی دیتے ہیں،45۔
45۔ مراد حضرت اسحاق (علیہ السلام) ہیں، آپ نبی تھے اور اس لئے ؔ ظاہر ہے کہ بڑے صاحب علم بھی تھے۔ (آیت) ” لا تو جل “۔ یعنی ہم سے پریشان نہ ہوجیے۔ ہم انسان نہیں فرشتے ہیں۔
Top