Tafseer-e-Majidi - Al-Hijr : 21
وَ اِنْ مِّنْ شَیْءٍ اِلَّا عِنْدَنَا خَزَآئِنُهٗ١٘ وَ مَا نُنَزِّلُهٗۤ اِلَّا بِقَدَرٍ مَّعْلُوْمٍ
وَاِنْ : اور نہیں مِّنْ شَيْءٍ : کوئی چیز اِلَّا : مگر عِنْدَنَا : ہمارے پاس خَزَآئِنُهٗ : اس کے خزانے وَمَا : اور نہیں نُنَزِّلُهٗٓ : ہم اس کو اتارتے اِلَّا : مگر بِقَدَرٍ : اندازہ سے مَّعْلُوْمٍ : معلوم۔ مناسب
اور جو چیز بھی ہے ہمارے پاس اس کے (خزانے کے) خزانے ہیں اور ہم اسے ایک مقدار معین ہی سے اتارتے رہتے ہیں،18۔
18۔ (حسب حکمت ومصلحت) اللہ کے ہاں کمی کس چیز کی ہوسکتی ہے ؟ ہر چیز کا ظہور اپنی کیفیت وکمیت کے لحاظ سے بس قانون حکمت کے ماتحت ہی ہوتا رہتا ہے۔ مرشد تھانوی (رح) نے فرمایا کہ (آیت) ” ان من شیء الا عندنا خزآئنہ “۔ سے اشارہ مخلوق کی طرف سے ترک التفات کا ہوگیا۔
Top