Tafseer-e-Majidi - Al-Hijr : 18
اِلَّا مَنِ اسْتَرَقَ السَّمْعَ فَاَتْبَعَهٗ شِهَابٌ مُّبِیْنٌ
اِلَّا : مگر مَنِ : جو اسْتَرَقَ : چوری کرے السَّمْعَ : سننا فَاَتْبَعَهٗ : تو اس کا پیچھا کرتا ہے شِهَابٌ : شعلہ مُّبِيْنٌ : چمکتا ہوا
ہاں مگر کوئی بات چوری چھپے سن بھاگے تو اس کے پیچھے ایک روشن شعلہ ہولیتا ہے،15۔
15۔ (اور اس کے اثر سے وہ شیطان ہلاک یا بدحواس ہوجاتا ہے) اہل سائنس کا یہ قول کہ فضا میں بڑے وزنی پتھر چکر کھایا کرتے ہیں، اور وہ ہوا سے رگڑ کھا کر روشن ہوجاتے ہیں، اور کہیں زمین پر ٹوٹ کر گرپڑتے ہیں، قرآن کی بتائی ہوئی حکمت کے ذرا بھی منافی نہیں، قرآن کو ان کی ترکیب، ساخت وغیرہ سے مطلق بحث نہیں، وہ تو اپنے موضوع کے اندر رہ کر صرف اتنا بیان کرتا ہے کہ ان سے کام شیطان کے بھگانے کا بھی لیا جاتا ہے :۔
Top