Tafseer-e-Majidi - Al-Hijr : 13
لَا یُؤْمِنُوْنَ بِهٖ وَ قَدْ خَلَتْ سُنَّةُ الْاَوَّلِیْنَ
لَا يُؤْمِنُوْنَ : وہ ایمان نہیں لائیں گے بِهٖ : اس پر وَقَدْ خَلَتْ : اور پڑچکی ہے سُنَّةُ : رسم۔ روش الْاَوَّلِيْنَ : پہلے
(چنانچہ) یہ اس (قرآن) پر ایمان نہیں لاتے (یہ) دستور پہلوں سے چلا آتا ہے،10۔
10۔ ایک مخلص وہوا خواہ قوم مصلح جب اپنی شدید مخالفت ومزاحمت اسی قوم کی طرف سے دیکھتا ہے جس کی ہوا خواہی میں وہ گھلا جاتا ہے تو طبعا وہ دنگ اور حیران رہ جاتا ہے، چہ جائیکہ وہ مصلح اعظم جو دنیا کے سارے مصلحوں سے بڑھ کر مخلص اور پیکر اخلاص و شفقت ہوا ہے ! آپ کے دل پر اس وقت کیا کچھ گزر رہی ہوگی ! قرآن کریم اسی لئے بار بار آپ کی تسکین وتشفی کے لئے تاریخی نظیروں پر توجہ دلاتا ہے، (آیت) ” نسلکہ فی قلوب المجرمین “۔ یہ مجرموں کے دل میں استہزاء کا القاء بالکل اسی طرح کا ہے، جیسے ہر معصیت، ہر فسق، ہر کفر کا القاء نظام تکوینی میں مسبب الاسباب ہی کی طرف سے ہوتا رہتا ہے۔ نعوذ باللہ یہ مراد نہیں کہ یہ استہزا کسی درجہ میں بھی مطلوب ومقصود خداوندی ہے۔
Top