Mafhoom-ul-Quran - Al-An'aam : 6
اَلَمْ یَرَوْا كَمْ اَهْلَكْنَا مِنْ قَبْلِهِمْ مِّنْ قَرْنٍ مَّكَّنّٰهُمْ فِی الْاَرْضِ مَا لَمْ نُمَكِّنْ لَّكُمْ وَ اَرْسَلْنَا السَّمَآءَ عَلَیْهِمْ مِّدْرَارًا١۪ وَّ جَعَلْنَا الْاَنْهٰرَ تَجْرِیْ مِنْ تَحْتِهِمْ فَاَهْلَكْنٰهُمْ بِذُنُوْبِهِمْ وَ اَنْشَاْنَا مِنْۢ بَعْدِهِمْ قَرْنًا اٰخَرِیْنَ
اَلَمْ يَرَوْا : کیا انہوں نے نہیں دیکھا كَمْ : کتنی اَهْلَكْنَا : ہم نے ہلاک کردیں مِنْ : سے قَبْلِهِمْ : ان سے قبل مِّنْ : سے قَرْنٍ : امتیں مَّكَّنّٰهُمْ : ہم نے انہیں جما دیا تھا فِي الْاَرْضِ : زمین (ملک) میں مَا : جو لَمْ نُمَكِّنْ : نہیں جمایا لَّكُمْ : تمہیں وَاَرْسَلْنَا : اور ہم نے بھیجا السَّمَآءَ : آسمان کو عَلَيْهِمْ : ان پر مِّدْرَارًا : موسلا دھار وَّجَعَلْنَا : اور ہم نے بنائیں الْاَنْھٰرَ : نہریں تَجْرِيْ : بہتی ہیں مِنْ : سے تَحْتِهِمْ : ان کے نیچے فَاَهْلَكْنٰهُمْ : پھر ہم نے انہیں ہلاک کیا بِذُنُوْبِهِمْ : ان کے گناہوں کے سبب وَاَنْشَاْنَا : اور ہم نے کھڑی کیں مِنْ : سے بَعْدِهِمْ : ان کے بعد قَرْنًا : امتیں اٰخَرِيْنَ : دوسری
کیا انہوں نے دیکھا نہیں کہ ان سے پہلے کتنی ایسی قوموں کو ہم ہلاک کرچکے ہیں جن کو ہم نے ملک میں اتنا جما دیا تھا کہ جتنا تم کو نہیں جمایا۔ ان پر ہم نے آسمان سے خوب بارشیں برسائیں اور ان کے نیچے نہریں بہا دیں، پھر ان کے گناہوں کی وجہ سے ان کو ہلاک کردیا، ان کے بعد ہم نے ان کی جگہ اور امتوں کو پیدا کردیا۔
عبرت کا مقام تشریح : قرآن مجید کتاب ہدایت ہے، اس میں ہر اس بات کو کھول کر اور مثالیں دے کر بیان کیا گیا ہے جو انسان کے لیے بہتری، کامیابی اور نجات کا ذریعہ ہوسکتی ہے۔ اسی سلسلہ میں اللہ جلَّ شانہٗ لوگوں کو مخاطب کرتے ہوئے فرماتے ہیں کہ کیا تم نے دنیا میں ایسی قوموں کی تباہی بربادی کی نشانیاں نہیں دیکھیں ؟ جو تم سے کئی درجہ زیادہ مضبوط، خوش حال اور کامیاب و کامران تھیں مگر جب وہ گمراہیوں، ناشکری اور گناہوں میں حد سے بڑھنے لگیں تو اللہ رب العزت نے ان کے گناہوں کی سزا کے بدلے ان کو تباہ و برباد کردیا۔ ان کا نام و نشان مٹا دیا اور ان کو آنے والی امتوں کے لیے عبرت کا نشان بنا دیا۔ ان کی جگہ دوسری امتوں کو آباد کردیا۔ اہل مکہ کو خبردار کیا جا رہا ہے کہ تم بھی نیکی کی راہ اختیار کرو اور یہ جو رحمت قرآن مجید اور نبی اکرم ﷺ کی صورت میں تم پر کی گئی ہے اس سے فائدہ اٹھا کر دنیا و آخرت میں نجات حاصل کرو۔ اگلی آیات میں ان کی سرکشی اور ہٹ دھرمی کا ذکر کیا گیا ہے۔
Top