Kashf-ur-Rahman - Nooh : 13
وَ اِنْ خِفْتُمْ شِقَاقَ بَیْنِهِمَا فَابْعَثُوْا حَكَمًا مِّنْ اَهْلِهٖ وَ حَكَمًا مِّنْ اَهْلِهَا١ۚ اِنْ یُّرِیْدَاۤ اِصْلَاحًا یُّوَفِّقِ اللّٰهُ بَیْنَهُمَا١ؕ اِنَّ اللّٰهَ كَانَ عَلِیْمًا خَبِیْرًا
وَاِنْ : اور اگر خِفْتُمْ : تم ڈرو شِقَاقَ : ضد (کشمکش بَيْنِهِمَا : ان کے درمیان فَابْعَثُوْا : تو مقرر کردو حَكَمًا : ایک منصف مِّنْ : سے اَھْلِهٖ : مرد کا خاندان وَحَكَمًا : اور ایک منصف مِّنْ : سے اَھْلِھَا : عورت کا خاندان اِنْ : اگر يُّرِيْدَآ : دونوں چاہیں گے اِصْلَاحًا : صلح کرانا يُّوَفِّقِ : موافقت کردے گا اللّٰهُ : اللہ بَيْنَهُمَا : ان دونوں میں اِنَّ : بیشک اللّٰهَ : اللہ كَانَ : ہے عَلِيْمًا : بڑا جاننے والا خَبِيْرًا : بہت باخبر
تمہیں کیا ہوگیا ہے کہ تم اللہ تعالیٰ کی عظمت و جلال کا اعتقاد نہیں رکھتے۔
(13) تم کو کیا ہوگیا کہ تم اللہ تعالیٰ کی عظمت و جلال کا اعتقاد نہیں رکھتے۔ یعنی تم اللہ تعالیٰ کی عظمت اور اس کی برائی کے معتقد کیوں نہیں ہوتے اور اس کی بزرگی اور بڑائی میں تامل کیوں نہیں کرتے۔ صاحب کشاف نے کہا ہے مالکم لا تاملون غرض نوح علیہ الصلوٰۃ والسلام نے آیات قدرت کو سمجھانا شروع کیا اور اس کی تمہید میں فرمایا تم کو کیا ہوگیا کہ تم اس کی قدرتوں میں غور کرکے اللہ تعالیٰ کی بڑائی کے قاتل کیوں نہیں ہوتے اور بتوں ک و اس کے برابر کیوں سمجھتے ہو ، چناچہ ارشاد فرمایا۔
Top