Madarik-ut-Tanzil - Nooh : 24
وَ قَدْ اَضَلُّوْا كَثِیْرًا١ۚ۬ وَ لَا تَزِدِ الظّٰلِمِیْنَ اِلَّا ضَلٰلًا
وَقَدْ : اور تحقیق اَضَلُّوْا : انہوں نے بھٹکا دیا كَثِيْرًا : بہت بسوں کو وَلَا : اور نہ تَزِدِ : تو اضافہ کر الظّٰلِمِيْنَ : ظالموں کو اِلَّا ضَلٰلًا : مگر گمراہی میں
(پروردگار) انہوں نے بہت سے لوگوں کو گمراہ کردیا ہے اور تو ان کو اور گمراہ کر دے
24 : وَقَدْ اَضَلُّوْا (انہوں نے بہتوں کو گمراہ کردیا) یعنی اصنام نے جیسا کہ اس ارشاد میں ہے انہن اضللن کثیرًا من الناس ] ابراہیم : 36[ یا سرداروں نے کَثِیْرًا (بہت لوگوں کو) وَلَا تَزِدِ الظّٰلِمِیْنَ (اور ان ظالموں کی گمراہی اور بڑھا دی) نحو : اس کا عطف رب انہم عصونی پر ہے۔ اور یہ کلام نوح کی حکایت ہے۔ قالؔ کے بعد اور وائو کے بعد جو اس کا نائب ہے۔ معنی یہ ہوگا قال نوح رب انہم عصونی وقال لاتزد الظالمین یعنی نوح (علیہ السلام) نے یہ دونوں باتیں فرمائیں۔ اور یہ دونوں محل نصب میں واقع ہیں کیونکہ یہ قال کے مفعول ہیں۔ اِلَّا ضَلٰلًا ضلال ؔ یہ ہلاکت کے معنی میں ہے۔ جیسا کہ دوسری آیت میں فرمایا۔ ولا تزد الظالمین الا تبارًا (آپ ظالموں کی ہلاکت میں اضافہ فرمادیں) ] نوح : 28 [
Top