Madarik-ut-Tanzil - Al-An'aam : 85
وَ زَكَرِیَّا وَ یَحْیٰى وَ عِیْسٰى وَ اِلْیَاسَ١ؕ كُلٌّ مِّنَ الصّٰلِحِیْنَۙ
وَزَكَرِيَّا : اور زکریا وَيَحْيٰى : اور یحییٰ وَعِيْسٰي : اور عیسیٰ وَاِلْيَاسَ : اور الیاس كُلّ : سب مِّنَ : سے الصّٰلِحِيْنَ : نیک بندے
اور زکریا (علیہ السلام) اور یحیٰی (علیہ السلام) اور عیسیٰ (علیہ السلام) اور الیاس (علیہ السلام) کو بھی۔ یہ سب نیکو کار تھے۔
ایک استدلال : آیت 85 : وَزَکَرِیَّا وَیَحْیٰی وَعِیْسٰی وَاِلْیَاسَ کُلٌّ یہ تمام مِّنَ الصّٰلِحِیْنَ ۔ عیسیٰ ( علیہ السلام) کا ذکر ان کے ساتھ کر کے ثابت کردیا کہ نسب ماں سے بھی ثابت ہوتا ہے کیونکہ ان کو نوح ( علیہ السلام) کی اولاد سے قرار دیا۔ حالانکہ عیسیٰ ( علیہ السلام) کا ان کے ساتھ اتصال صرف ماں کی طرف سے ہے۔ اسی دلیل کے ساتھ حجاج کو جواب دیا گیا تھا۔ جب اس نے بنو فاطمہ کے بارے میں انکار کیا کہ وہ اولاد النبی ( علیہ السلام) ہیں۔
Top