Madarik-ut-Tanzil - Al-An'aam : 4
وَ مَا تَاْتِیْهِمْ مِّنْ اٰیَةٍ مِّنْ اٰیٰتِ رَبِّهِمْ اِلَّا كَانُوْا عَنْهَا مُعْرِضِیْنَ
وَ : اور مَا تَاْتِيْهِمْ : ان کے پاس نہیں آئی مِّنْ : سے۔ کوئی اٰيَةٍ : نشانی مِّنْ : سے اٰيٰتِ : نشانیاں رَبِّهِمْ : ان کا رب اِلَّا : مگر كَانُوْا : وہ ہوتے ہیں عَنْهَا : اس سے مُعْرِضِيْنَ : منہ پھیرنے والے
اور خدا کی نشانیوں میں سے کوئی نشانی ان لوگوں کے پاس نہیں آتی مگر یہ اس سے منہ پھیر لیتے ہیں۔
عدم تدبر انجام کی سوچ نہ ہونے سے ہے : آیت 4: وَمَا تَاْتِیْہِمْ مِّنْ ٰایَۃٍ ۔ اس میں مِنْ استغراق کے لیے ہے۔ مِّنْ ٰایٰتِ رَبِّہِمْاس میں مِنْ تبعیضیہ ہے۔ یعنی جو کوئی دلیل کبھی ان کے سامنے ظاہر ہوتی ہے جس میں غور و فکر کرنا ضروری ہے۔ اِلاَّ کَانُوْا عَنْہَا مُعْرِضِیْنَان پر غور و تدبر چھوڑنے والے ہیں۔ ان کی طرف توجہ نہیں کرتے۔ کیونکہ ان کو بہت کم خوف اور انجام کی سوچ نہیں ہے۔
Top