Madarik-ut-Tanzil - Al-An'aam : 47
قُلْ اَرَءَیْتَكُمْ اِنْ اَتٰىكُمْ عَذَابُ اللّٰهِ بَغْتَةً اَوْ جَهْرَةً هَلْ یُهْلَكُ اِلَّا الْقَوْمُ الظّٰلِمُوْنَ
قُلْ : آپ کہ دیں اَرَءَيْتَكُمْ : تم دیکھو تو سہی اِنْ : اگر اَتٰىكُمْ : تم پر آئے عَذَابُ اللّٰهِ : عذاب اللہ کا بَغْتَةً : اچانک اَوْ جَهْرَةً : یا کھلم کھلا هَلْ : کیا يُهْلَكُ : ہلاک ہوگا اِلَّا : سوائے الْقَوْمُ : لوگ الظّٰلِمُوْنَ : ظالم (جمع)
کہو کہ بھلا بتاؤ تو اگر تم پر خدا کا عذاب بیخبر ی میں یا خبر آنے کے بعد آئے تو کیا ظالم لوگوں کے سواء کوئی اور بھی ہلاک ہوگا ؟
اگر اچانک کھلے بندوں عذاب آئے تو عذاب کا شکار تم ہی بنو گے : آیت 47 : قُلْ اَرَئَ یْتَکُمْ اِنْ ٰاتٰکُمْ عَذَابُ اللّٰہِ بَغْتَۃً اس طرح کہ اس کی کوئی علامت ظاہر نہ ہو۔ اَوْ جَہْرَۃً اس طرح کہ اس کی علامات ظاہر ہوں۔ حضرت حسن (رح) کہتے ہیں کہ رات کو یا دن کو۔ ہَلْ یُہْلَکُ اِلاَّ الْقَوْمُ الظّٰلِمُوْنَعذاب اور ناراضگی کی ہلاکت کا شکار وہ لوگ ہوتے ہیں۔ جنہوں نے اپنے رب کا انکار کر کے اپنے نفسوں پر ظلم کیا۔
Top