Madarik-ut-Tanzil - Al-An'aam : 110
وَ نُقَلِّبُ اَفْئِدَتَهُمْ وَ اَبْصَارَهُمْ كَمَا لَمْ یُؤْمِنُوْا بِهٖۤ اَوَّلَ مَرَّةٍ وَّ نَذَرُهُمْ فِیْ طُغْیَانِهِمْ یَعْمَهُوْنَ۠   ۧ
وَنُقَلِّبُ : اور ہم الٹ دیں گے اَفْئِدَتَهُمْ : ان کے دل وَاَبْصَارَهُمْ : اور ان کی آنکھیں كَمَا : جیسے لَمْ يُؤْمِنُوْا : ایمان نہیں لائے بِهٖٓ : اس پر اَوَّلَ مَرَّةٍ : پہلی بار وَّنَذَرُهُمْ : اور ہم چھوڑ دیں گے انہیں فِيْ : میں طُغْيَانِهِمْ : ان کی سرکشی يَعْمَهُوْنَ : وہ بہکتے رہیں
اور ہم ان کے دلوں اور آنکھوں کو الٹ دیں گے (تو) جیسے یہ اس (قرآن) پر پہلی دفعہ نہیں لائے (ویسے پھر نہ لائیں گے اور انکو چھوڑ دیں گے کہ اپنی سرکشی میں بہکتے رہیں
یہ قبول حق سے عاری ہیں : آیت 110 : وَنُقَلِّبُ اَفْپدَتَہُمْ قبولیت حق سے وَاَبْصَارَہُمْ حق کے دیکھنے سے اس نشانی کے اترنے کے وقت جس کو وہ تجویز کر رہے ہیں۔ پس وہ اس پر ایمان نہ لائیں گے۔ کہا گیا کہ اس کا عطف لا یؤمنون اور وما یشعرکم پر کر کے حکم میں داخل ہے یعنی اور تمہیں کیا معلوم کہ وہ ایمان نہ لائیں گے۔ اور تمہیں کیا معلوم کہ ہم ان کے دل اور آنکھیں پلٹ دیں گے۔ پس وہ نہ سمجھیں گے اور نہ ہی حق کو دیکھیں گے۔ کَمَا لَمْ یُؤْمِنُوْا بِہٖٓ اَوَّلَ مَرَّۃٍ جیسا کہ وہ ہماری آیات اترنے کے وقت اولاً ایمان نہ لائے تھے۔ وَنَذَرُہُمْ فِیْ طُغْیَانِہِمْ یَعْمَہُوْنَکہا گیا تمہیں کیا معلوم کہ ہم ان کو ان کی سرکشی میں چھوڑ دیں گے۔ وہ حیران و ششدررہ جائیں گے۔
Top