Madarik-ut-Tanzil - Al-Waaqia : 73
نَحْنُ جَعَلْنٰهَا تَذْكِرَةً وَّ مَتَاعًا لِّلْمُقْوِیْنَۚ
نَحْنُ : ہم نے جَعَلْنٰهَا : بنادیا ہم نے اس کو تَذْكِرَةً : نصیحت کا سبب وَّمَتَاعًا : اور فائدے کی چیز لِّلْمُقْوِيْنَ : مسافروں کے لیے
ہم نے اسے یاد دلانے اور مسافروں کے برتنے کو بنایا ہے
73 : نَحْنُ جَعَلْنٰھَا (ہم نے ہی اس کو بنایا ہے) یعنی آگ کو تَذْکِرَۃً (یاد دہانی) جہنم کی یاد دہانی۔ اس طرح کہ اسباب معاش اس سے متعلق کردیئے۔ اور عام ضرورت کی وجہ سے اس کو عام کردیا تاکہ لوگوں کے سامنے رہے اور ہر وقت اس کو دیکھتے رہیں۔ اور اس آگ کو یاد کریں جس سے ان کو ڈرایا گیا۔ وَّ مَتَاعًا (اور نفع بخش شی ٔ) لِّلْمُقْوِیْنَ (مسافروں کیلئے) جو کہ جنگل میں اترنے والے ہوں۔ القواء : سنسان جنگل۔ یا نمبر 2۔ ان کے لئے جن کے پیٹ طعام سے خالی ہیں۔ نمبر 3۔ یا ان کے توشہ دان طعام سے خالی ہیں عرب کہتے ہیں۔ اقوت الدار۔ جبکہ وہ رہائشی لوگوں سے خالی ہوجائے۔ عجیب ترتیب : انسان کی پیدائش کا ذکر کیا تو فرمایا افرأیتم ماتمنون کیونکہ یہ نعمت تمام نعمتوں سے بڑھ کر ہے۔ نمبر 2۔ پھر جس سے بدن انسانی کا قوام ہے اس کو ذکر فرمایا اور وہ اناج ہے چناچہ فرمایا : افرأیتم ماتحرثون۔ نمبر 3۔ پھر جس سے اناج کو گوندھا اور اس کے بعد پیا جاتا ہے۔ وہ پانی ہے۔ افرأیتم الماء۔ نمبر 4۔ پھر جس سے روٹی پک کرتیارہوتی ہے۔ وہ آگ ہے۔ پس کھانا ان تین چیزوں کے مجموعہ سے بنتا ہے۔ اور جو انسانی زندگی تک اس سے بےنیاز نہیں۔ (سبحان ما اعظم شانہ)
Top