Madarik-ut-Tanzil - Al-Furqaan : 16
لَهُمْ فِیْهَا مَا یَشَآءُوْنَ خٰلِدِیْنَ١ؕ كَانَ عَلٰى رَبِّكَ وَعْدًا مَّسْئُوْلًا
لَهُمْ : ان کے لیے فِيْهَا : اس میں مَا يَشَآءُوْنَ : جو وہ چاہیں گے خٰلِدِيْنَ : ہمیشہ رہیں گے كَانَ : ہے عَلٰي رَبِّكَ : تمہارے رب کے ذمے وَعْدًا : ایک وعدہ مَّسْئُوْلًا : مانگا ہوا
وہاں جو چاہیں گے ان کے لئے میسر ہوگا ہمیشہ اس میں رہیں گے یہ وعدہ خدا کو (پورا کرنا) لازم ہے اور اس لائق ہے کہ مانگ لیا جائے
16: لَھُمْ فِیْھَا مَایَشَآ ئُ وْنَ (جو کچھ وہ چاہیں گے ان کو وہ ملے گا) یعنی ما یشاء وونہ مراد ہے جس چیز کی ان کو خواہش ہوگی خٰلِدِیْنَ (وہ ہمیشہ رہنے والے ہونگے) ۔ نحو : یہ یشاؤون کی ضمیر سے حال ہے۔ اور کَانَ ضمیر میں مایشاؤون کی طرف لوٹ رہی ہے۔ عَلٰی رَبِّکَ وَعْدًا مَّسْئُوْلًا (اور یہ ایک وعدہ ہے جو اے پیغمبر آپ کے رب کے ذمہ ہے اور قابل درخواست ہے) وعداًؔ یہ موعود کے معنی میں اور مسئولاًؔ کا معنی مطلوب نمبر 2۔ یا اس بات کا اہل و مستحق ہے کہ اسکی درخواست کی جائے۔ نمبر 3۔ یا اس وعدے کا سوال مسلمانوں اور ملائکہ نے اپنی دعائوں میں کیا ہے۔ جیسا اس آیت میں : ربنا و آتنا ماوعدتنا علی رسلک ] آل عمران : 194[ ربنا اتنا فی الدنیا حسنۃ و فی الآخرۃ حسنۃ ] البقرہ : 201[ ربنا وادخلہم جَنّات عدن التی وعدتھم ] غافر : 8[
Top