Madarik-ut-Tanzil - Al-Furqaan : 10
تَبٰرَكَ الَّذِیْۤ اِنْ شَآءَ جَعَلَ لَكَ خَیْرًا مِّنْ ذٰلِكَ جَنّٰتٍ تَجْرِیْ مِنْ تَحْتِهَا الْاَنْهٰرُ١ۙ وَ یَجْعَلْ لَّكَ قُصُوْرًا
تَبٰرَكَ : بڑی برکت والا الَّذِيْٓ : وہ جو اِنْ شَآءَ : اگر چاہے جَعَلَ : وہ بنا دے لَكَ : تمہارے لیے خَيْرًا : بہتر مِّنْ ذٰلِكَ : اس سے جَنّٰتٍ : باغات تَجْرِيْ : بہتی ہیں مِنْ تَحْتِهَا : جن کے نیچے الْاَنْهٰرُ : نہریں وَيَجْعَلْ : اور بنا دے لَّكَ : تمہارے لیے قُصُوْرًا : محل (جمع)
وہ (خدا) بہت بابرکت ہے جو اگر چاہے تو تمہارے لئے اس سے بہتر (چیزیں) بنا دے (یعنی) باغات جن کے نیچے نہریں بہہ رہی ہوں نیز تمہارے لئے محل بنا دے
مال والے اعتراض کا جواب : 10: تَبٰرَکَ الَّذِیْ اِنْ شَآ ئَ جَعَلَ لَکَ خَیْرًا مِّنْ ذٰلِکَ جَنّٰتٍ تَجْرِیْ مِنْ تَحْتِھَا الْاَنْہٰرُ وَیَجْعَلْ لَّکَ قُصُوْرًا (بڑی برکت والا ہے وہ اللہ تعالیٰ کہ اگر چاہے تو آپ کیلئے اس سے بہتر دنیا ہی میں نعمتیں عنایت فرما دے ایسے باغ جن کے درختوں کے نیچے نہریں جاری ہوں اور آپ کیلئے محلات تیار کردے) مال کی وہ کثرت جس کو اللہ تعالیٰ اگر دنیا میں آپ کو دینا چاہے تو اس سے کہیں بہتر دے سکتا ہے جو انہوں نے کہیں اور وہ یہ ہے کہ آپ کو عنایت فرمائے اسی طرح کے باغات و محلات جن کا وعدہ اس نے آپ سے فرمایا ہے۔ نحو : جناتٍ یہ خبراً سے بدل ہے۔ قراءت : یجعلُ رفع کے ساتھ مکی، شامی اور ابوبکر نے پڑھا ہے کیونکہ شرط جب ماضی ہو تو جزاء میں مضارع پر جزم و رفع دونوں جائز ہیں۔
Top