Madarik-ut-Tanzil - Al-Baqara : 175
اُولٰٓئِكَ الَّذِیْنَ اشْتَرَوُا الضَّلٰلَةَ بِالْهُدٰى وَ الْعَذَابَ بِالْمَغْفِرَةِ١ۚ فَمَاۤ اَصْبَرَهُمْ عَلَى النَّارِ
اُولٰٓئِكَ : یہی لوگ الَّذِيْنَ : جنہوں نے اشْتَرَوُا : مول لی الضَّلٰلَةَ : گمراہی بِالْهُدٰى : ہدایت کے بدلے وَالْعَذَابَ : اور عذاب بِالْمَغْفِرَةِ : مغفرت کے بدلے فَمَآ : سو کس قدر اَصْبَرَھُمْ : بہت صبر کرنے والے وہ عَلَي : پر النَّارِ : آگ
یہ وہ لوگ ہیں جنہوں نے ہدایت چھوڑ کر گمراہی اور بخشش چھوڑ کر عذاب خریدا، یہ (آتش) جہنم کی کیسی برداشت کرنے ولے ہیں
تفسیر آیت 175: اُولٰٓپکَ الَّذِیْنَ اشْتَرَوُا الضَّلٰلَۃَ بِالْہُدٰی وَالْعَذَابَ بِالْمَغْفِرَۃِ فَمَآ اَصْبَرَھُمْ عَلَی النَّارِ ذٰلِکَ بِاَنَّ اللّٰہَ نَزَّلَ الْکِتٰبَ بِالْحَقِّ وَاِنَّ الَّذِیْنَ اخْتَلَفُوْا فِی الْکِتٰبِ لَفِیْ شِقَاقٍم بَعِیْدٍ : ( یہی لوگ ہیں جنہوں نے ہدایت کے بدلے گمراہی اور مہر کے بدلے قہر لے لیا پس کتنا صبر ہے ان کو آگ پر۔ یہ اس لئے کہ اللہ تعالیٰ نے سچی کتاب اتاری اور جنہوں نے کتاب میں اختلاف کیا وہ سخت ضد میں ہیں) اُولٰٓپکَ یہی لوگ ہیں جنہوں نے ہدایت کے بدلے گمراہی خریدی اور مغفرت کے بدلے عذاب یعنی حضرت محمد ﷺ کی تعریف کو چھپایا۔ (تاکہ انکار کریں جو عذاب و گمراہی کا سبب ہیں) ۔ استفہام توبیخی : فَمَآ اَصْبَرَھُمْ عَلَی النَّارِ ۔ کتنا صبر ہے ان کا آگ پر یہ استفہام تو بیخی ہے یعنی کس چیز نے ان کو صابر بنادیا۔ اس عمل پر جو آگ کی طرف لے جانے والا ہے۔ ایسا معلوم ہوتا ہے کہ ان کو جہنم کی آگ پر بڑا صبر ہے۔
Top