Madarik-ut-Tanzil - Al-Israa : 56
قُلِ ادْعُوا الَّذِیْنَ زَعَمْتُمْ مِّنْ دُوْنِهٖ فَلَا یَمْلِكُوْنَ كَشْفَ الضُّرِّ عَنْكُمْ وَ لَا تَحْوِیْلًا
قُلِ : کہ دیں ادْعُوا : پکارو تم الَّذِيْنَ : وہ جن کو زَعَمْتُمْ : تم گمان کرتے ہو مِّنْ دُوْنِهٖ : اس کے سوا فَلَا يَمْلِكُوْنَ : پس وہ اختیار نہیں رکھتے كَشْفَ : دور کرنا الضُّرِّ : تکلیف عَنْكُمْ : تم سے وَ : اور لَا : نہ تَحْوِيْلًا : بدلنا
کہو (کہ مشرکو) جن لوگوں کی نسبت تمہیں (معبود ہونے کا) گمان ہے انکو بلا دیکھو۔ وہ تم سے تکلیف کے دور کرنے یا اس کو بدل دینے کا کچھ بھی اختیار نہیں رکھتے۔
56: قُلِ ادْعُوا الَّذِیْنَ زَعَمْتُمْ (کہہ دیں کہ جن کو تم اللہ تعالیٰ کے سوا گمان کرتے ہو ان کو پکارو ! ) کہ وہ تمہارے معبود ہیں مِّنْ دُوْنِہٖ ( اس کے سوا) من دون اللہ سے یہاں 1: ملائکہ یا 2: عیسیٰ و عزیر 3: یا جنات کا وہ گروہ جن کی مشرکین عرب پوجا کرتے تھے۔ پھر وہ جنات تو مسلمان ہوگئے مگر مشرکین کو پھر بھی شعور نہ ہوا۔ فَـلَایَمْلِکُوْنَ کَشْفَ الضُّرِّ عَنْکُمْ وَلَا تَحْوِیْلًا (وہ تمہارے دکھ دور کرنے اور منتقل کرنے کی طاقت نہیں رکھتے) ان کو پکار کر دیکھو ! وہ تم سے مرض وغیرہ کی تکلیف کا ازالہ کرنے کی طاقت نہیں رکھتے اسی طرح فقر و عذاب کو ہٹا نہیں سکتے۔ اور نہ ان میں یہ طاقت ہے کہ اس کو کسی اور کی طرف منتقل کردیں۔
Top