Madarik-ut-Tanzil - Al-Israa : 45
وَ اِذَا قَرَاْتَ الْقُرْاٰنَ جَعَلْنَا بَیْنَكَ وَ بَیْنَ الَّذِیْنَ لَا یُؤْمِنُوْنَ بِالْاٰخِرَةِ حِجَابًا مَّسْتُوْرًاۙ
وَاِذَا : اور جب قَرَاْتَ : تم پڑھتے ہو الْقُرْاٰنَ : قرآن جَعَلْنَا : ہم کردیتے ہیں بَيْنَكَ : تمہارے درمیان وَبَيْنَ : اور درمیان الَّذِيْنَ : وہ لوگ جو لَا يُؤْمِنُوْنَ : ایمان نہیں لاتے بِالْاٰخِرَةِ : آخرت پر حِجَابًا : ایک پردہ مَّسْتُوْرًا : چھپا ہوا
اور جب تم قرآن پڑھا کرتے ہو تو ہم تم میں اور ان لوگوں میں جو آخرت پر ایمان نہیں رکھتے حجاب پر حجاب کردیتے ہیں
قرآن اور منکروں کے درمیان پردے پڑے ہیں : 45: وَاِذَا قَرَأْتَ الْقُرْاٰنَ جَعَلْنَا بَیْنَکَ وَ بَیْنَ (جب آپ قرآن مجیدپڑھتے ہیں تو ہم نے آپ کے اور ان) الَّذِیْنَ لَایُؤْمِنُوْنَ بِالْاٰخِرَۃِ حِجَابًا مَّسْتُوْرًا (لوگوں کے درمیان جو آخرت پر ایمان نہیں رکھتے ایک پردہ تنا ہوا حائل کردیتے ہیں) مستور کا معنی ستر والا نمبر 2۔ ایسا پردہ جو چھپنے کی وجہ سے نظر نہیں آتا۔
Top